رسائی کے لنکس

نیویارک پر حملے کی منصوبہ بندی، یمنی شخص پر مدد کا الزام


ٹائم اسکوئر میں بم دھماکے کے بعد اہل کار دھماکے کی جگہ کا معائنہ کر رہے ہیں۔ (فائل فوٹو)
ٹائم اسکوئر میں بم دھماکے کے بعد اہل کار دھماکے کی جگہ کا معائنہ کر رہے ہیں۔ (فائل فوٹو)

پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ ناجی کے خلاف مقدمے میں فیس بک پر شائع ہونے والا مواد شامل ہے جو اسلامک اسٹیٹ کے لیے اس کی حمایت کی عکاسی کرتا ہے۔

نیویارک شہر میں رہنے والے ایک یمنی باشندے پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ دہشت گر د گروپ اسلامک اسٹیٹ کی مدد کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔

پیر کے روز ایک وفاقی عدالت میں 37 سالہ محمد رفیق ناجی پر لگائے جانے والے الزامات میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ نیویارک کے ٹائمز اسکوائر میں ایک ایسے حملے میں مدد دینے کی کوشش کررہا تھا جس طرح کا حملہ فرانس کے شہر نائس میں ہوا تھا۔ اس حملے کی ذمہ داری اسلامک اسٹیٹ نے قبول کی تھی۔

ناجی کے ریکارڈ کیے گئے بیانات کے حوالے سے بتایا گیا کہ اس نے کہا تھا کہ، میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اگر ایک ٹرک ہو، کوڑا کرکٹ ڈھونے والا ٹرک اور کوئی اسے چلا کر ٹائم اسکوائر میں لے جائے اور اسے ٹکرا دے‘۔ اپنے ایک اور بیان میں اس نے یہ کہا تھا کہ وہ لوگ ٹائم اسکوائر میں کارروائی کرنا چاہتے ہیں اور جاسوسي اور دوسرے انتظامات کے لیے اس مقام پر لوگوں کو پہلے ہی تعینات کیا جا چکا ہے۔ اسلامک اسٹیٹ نے پہلے ہی سے ٹائم اسکوائر کو اپنا ہدف بنایا ہوا ہے۔

پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ ناجی کے خلاف مقدمے میں فیس بک پر شائع ہونے والا مواد شامل ہے جو اسلامک اسٹیٹ کے لیے اس کی حمایت کی عکاسی کرتا ہے۔ اس میں یوٹیوب پر موجود ایک ویڈیو بھی ہے جس میں ایک شخص مغربی ملکوں کے شہری اور فوجی اہداف پر حملوں کے لیے کہہ رہا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ناجی نے ترکی اور یمن کا سفر کیا تاکہ وہ ان علاقوں میں جا سکے جہاں اسلامک اسٹیٹ کا کنٹرول ہے۔ اور اس کی گرل فرینڈ نے کئی موقعوں پر اسے یمن میں رقم بھیجی تھی۔

ناجی کی وکیل سوزن کیلمن نے ایک ٹی وی چینل کو بتایا کہ حقیقت یہ ہے کہ وہاں اس کی فیملی اور تین بچے ہیں ۔ اور اس کے پاس بیرون ملک جانے کا قانونی جواز موجود تھا۔

XS
SM
MD
LG