رسائی کے لنکس

امریکہ اور چین کے تجارتی مذاکرات بے نتیجہ ختم


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ اور چین کے درمیان ہونے والے تجارتی مذاکرات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹوئٹس کے بعد کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہو گئے ہیں۔

امریکہ اور چین کے درمیان تجارت کے فروغ کے لیے ہونے والے مذاکرات کے لیے امریکہ کا وفد منگل کو چین کے شہر شنگھائی پہنچا تھا، جہاں انہوں نے چینی حکام سے ملاقاتیں کی تھیں۔

بعد ازاں، بدھ کو وفود کی سطح پر امریکہ اور چین کے مذاکرات شروع ہوئے جو کسی معاہدے یا نتیجے تک پہنچے بغیر ختم ہو گئے ہیں۔

امریکہ اور چین کے مذاکراتی وفود کے درمیان چار گھنٹوں تک بات چیت جاری رہی جس کے بعد امریکی وفد میڈیا سے بات کیے بغیر ایئرپورٹ روانہ ہو گیا۔

تجارتی مذاکرات میں امریکہ کے وفد کی قیادت رابرٹ لائتزیئر کر رہے تھے جب کہ چین کی نمائندگی نائب وزیرِ اعظم لی ہو نے کی۔

چین سے مذاکرات کے لیے امریکہ کے وفد کی چین میں آمد کے بعد منگل کو امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے ٹوئٹ میں چینی حکام پر تنقید بھی کی۔

صدر ٹرمپ نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ بیجنگ کسی منصفانہ معاہدے پر آمادہ نہیں ہونا چاہتا۔

ان کا کہنا تھا کہ میری ٹیم چین سے مذاکرات کر رہی ہے۔ لیکن، وہ ہمیشہ اپنے فوائد حاصل کرنے کے لیے آخر میں ڈیل کو تبدیل کر دیتے ہیں۔

صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ چین کی طرف سے ایسے کوئی اقدامات دکھائی نہیں دے رہے جس سے معلوم ہو سکے کہ وہ امریکی زرعی مصنوعات خریدنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق، امریکی صدر کے ٹوئٹ کے بعد دونوں ممالک کے شنگھائی میں ہونے والے مذاکرات سرد مہری کا شکار ہوگئے اور دونوں ملکوں میں تجارت سے متعلق کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔

مذاکرات بے نتیجہ ختم ہونے کے بعد چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے بدھ کو اپنی پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ امریکہ کو اگر چین سے تجارت پر مذاکرات کرنے ہیں تو امریکی حکام کو خلوص سے مذاکرات کرنے ہوں گے اور چین پر بھروسہ کرنا ہوگا۔

واضح رہے کہ شنگھائی میں حالیہ مذاکرات سے صرف ایک روز قبل صدر ٹرمپ نے عالمی تجارتی تنطیم سے چین کا 'ڈویلپنگ نیشن اسٹیٹس' واپس لینے کی دھمکی دی تھی جسے چین نے امریکہ کا تکبر قرار دیا تھا۔

امریکہ اور چین کے درمیان ایک دوسرے کی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کرنے اور ٹیکنالوجی کے حصول کے معاملے پر گزشتہ دو ماہ سے اختلافات برقرار ہیں۔

امریکہ نے کچھ عرصہ قبل چین کی ٹیکنالوجی کمپنی ’ہواوے‘ پر پابندی لگائی تھی جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی کشیدگی میں اضافہ ہو گیا تھا۔

جون میں جی 20 ممالک کے اجلاس کے دوران امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے چینی ہم منصب شی جن پنگ نے اختلافات کے باوجود مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔

XS
SM
MD
LG