رسائی کے لنکس

امریکہ میں حکومت کے جزوی شٹ ڈاؤن کا خطرہ بھی ٹل گیا


امریکی ایوانِ نمائندگان نے جمعرات کو مارچ کے اوائل تک وفاقی حکومت کو فنڈز دینے اور حکومت کا شٹ ڈاؤن روکنے کے لیے ’اسٹاپ گیپ بل‘ کی منظوری دے دی ہے۔

اسٹاپ گیپ بل کو 108 کے مقابلے میں 314 ووٹ سے منظور کی گیا ہے۔ ایوانِ نمائندگان کے 106 ری پبلکن اور دو ڈیموکریٹس ارکان نے اس بل کی مخالفت میں ووٹ دیا ہے۔

اس سے قبل جمعرات کو ہی سینیٹ نے ویک اینڈ کی ڈیڈ لائن سے قبل18 کے مقابلے میں 77 ووٹوں کے ساتھ اسے آسانی سے بل منظور کر لیا تھا۔

سینیٹ میں ووٹنگ سے قبل اکثریتی رہنما ڈیموکریٹ چک شومر نے ایوان میں اپنی گفتگو کے دوران کہا کہ "ہمارے پاس امریکہ کے لیے اچھی خبر ہے۔ جمعے کو شٹ ڈاؤن نہیں ہو گا۔"

جمعے کو برفانی طوفان کی پیش گوئی کی وجہ سے دونوں ایوانوں نے ووٹنگ عجلت میں کی کیوں کہ موسم کی خرابی سے ویک اینڈ پر قانون سازوں کی روانگی میں رکاوٹ ہو سکتی تھی۔

چک شومر اور ایوان میں ری پبلکن رہنما مائیک جانسن نے رواں ماہ کے اوائل میں 30 ستمبر کو ختم ہونے والے سال کے لیے 1.59 ٹریلین ڈالر کے اخراجات کی سطح پر اتفاق کیا تھا۔

لیکن کانگریس میں دونوں پارٹیوں کے درمیان گہری تفریق موجود ہے جس کی ایک علامت میں اب دونوں ہی اس پر متفق نہیں ہیں اور ڈیموکریٹس کا کہنا ہے کہ کہ اصل رقم جس پر اتفاق ہوا تھا وہ 1.66 ٹریلین ڈالر ہے۔

اخراجات میں گہری کٹوتیوں کے خواہش مند ایوان کے ری پبلکن ارکان اور ڈیموکریٹس کے درمیان شدید کھینچا تانی ایسے وقت میں سامنے آ رہی ہے جب امریکہ کا قرضہ 34.4 ٹریلین ڈالر تک پہنچ رہا ہے۔

اس قرض پر محکمۂ خزانہ کی طرف سے بھاری سود کی ادائیگیاں ایک حد تک ان خد شات کی وجہ بن رہی ہیں۔

منظور ہونے والا یہ تیسرا اسٹاپ گیپ فنڈنگ بل ہے جسے کنٹینیو ریزولوشن (سی آر) کے نام سے جانا جاتا ہے۔

یہ بل گزشتہ برس کے اخراجات کی سطح کو، یکم اور آٹھ مارچ کی دو تاریخوں تک بڑھا دے گا تاکہ مختلف سرکاری ادارے اپنےاخراجات کے بارے میں کارروائی مکمل کر لیں۔

امریکہ جیسے ترقی یافتہ ملک کو بھی قرض کیوں لینا پڑتا ہے؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:04:29 0:00

شٹ ڈاؤن کیا ہے؟

امریکہ میں 30 ستمبر کو مالی سال کا اختتام ہوتا ہے۔ اس سے قبل کانگریس کو حکومت کے 438 اداروں کے لیے اخراجات مختص کرنا ہوتے ہیں۔

اگر قانون ساز نئے مالی سال کے آغاز سے قبل اخراجات کی منظوری نہیں دیتے تو یہ حکومتی ادارے معمول کے مطابق کام جاری نہیں رکھ پاتے اور کئی اداروں کے ملازمین بھی معطل ہو جاتے ہیں۔ اس صورتِ حال کو حکومت کی بندش یا ’ شٹ ڈاؤن‘ کہا جاتا ہے۔

کانگریشنل ریسرچ سروس کے مطابق 1981 سے لے کر اب تک 14 بار گورنمنٹ شٹ ڈاؤن ہو چکا ہے جن میں سے کئی بار محض ایک یا دو روز کے لیے ہوئے۔

حالیہ برسوں میں طویل ترین شٹ ڈاؤن بارڈر سیکیورٹی سے متعلق ہونے والے تنازع کی وجہ سے ہوا تھا۔

دسمبر 2018 میں شروع ہونے و الا یہ شٹ ڈاؤن 34 دن تک جاری رہنے کے بعد جنوری 2019 میں ختم ہوا تھا۔

ایوان میں اس بل کی منظوری سے ایوانِ نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن کو اپنی پارٹی کے ان سخت گیر ارکان کی طرف سے برہمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جو اخراجات میں زیادہ کٹوتیوں کے بغیر اس طرح کے ’اسٹاپ گیپ فنڈنگ بلز‘ کی مخالفت کرتے رہے ہیں۔

اسی ناراضگی کی وجہ سے جانسن کے پیشرو کیون میکارتھی معزول ہوئے تھے۔

اس رپورٹ میں خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ سے معلومات شامل کی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG