رسائی کے لنکس

امریکی ریاست یوٹاہ ہم جنسوں کی شادیوں پر پابندی کا فیصلہ کالعدم


Locals walk past a destroyed Ukrainian army armored personnel carrier in the town of Vuhlehirsk, about 10 km west of Debaltseve, Feb. 16, 2015.

امریکہ کی ایک وفاقی عدالت کے جج کے فیصلے پر ریاست یوٹاہ کے اٹارنی جنرل کے دفتر کے مطابق وہ اس پر فوری طور پر حکم امتناعی حاصل کرنے کی کوشش کریں گے جب کہ ہائی کورٹ میں اس خلاف اپیل دائر کی جائی گی۔

امریکی وفاقی عدالت کے جج نے ریاست یوٹاہ میں ہم جنسوں کی شادیوں پر پابندی کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔

ملک کی اس مغربی ریاست یہ فیصلہ ایک بڑی تبدیلی سمجھا جا رہا ہے کیوں یہاں مورمون چرچ بہت زیادہ اثرورثوق رکھتا ہے۔

جج روبرٹ شیلبی نے جمعہ کو 53 صفحات پر مشتمل بیان میں اس سے قبل عائد پابندی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے آئین میں ہم جنس افراد کو برابری کے حقوق دیے گئے ہیں۔

ریاست یوٹاہ کے اٹارنی جنرل کے دفتر کے مطابق وہ اس فیصلے پر فوری طور پر حکم امتناعی حاصل کرنے کی کوشش کریں گے جب کہ ہائی کورٹ میں اس خلاف اپیل دائر کی جائی گی۔

اگر یہ عدالتی فیصلہ قائم رہتا ہے تو یوٹاہ امریکہ کی اٹھارویں ریاست ہو گی جہاں ہم جنسوں کی شادیوں کی اجازت ہو گی۔

یہ فیصلہ تین ہم جنس جوڑوں کی طرف سے دائر درخواست ہر سنایا گیا جو کہ یوٹاہ میں شادی کے خواہشمند تھے لیکن پابندی کے باعث وہ ایسا نہیں کر سکتے تھے۔
XS
SM
MD
LG