امریکی سینیٹ نے ہفتے کی صبح اگلے چھ ماہ کے لیے حکومت کو فنڈز دینے کی منظوری دی ، جس سے اکتوبر میں حکومتی امور ٹھپ ہونے کا خطرہ ٹل گیا۔
اس بل کے حق میں60 جب کہ مخالفت میں 30 ووٹ پڑے۔
صدر اوباما کے دستخطوں کے بعد یہ بل قانون کا درجہ حاصل کرلے گا۔
ری پبلیکن سینیٹر رینڈ پال نے سینیٹ میں بل کے خلاف اپنی مہم میں کہا تھا کہ وہ صرف اس صورت میں بل کی حمایت کریں گے جب اس میں پاکستان، مصر اور لیبیا کے لیے غیر ملکی امداد خارج کردی جائے گی۔
سینیٹ میں ڈیموکریٹس نے ، جن کی ایوان میں اکثریت ہے، پال کی ترمیم10 کے مقابلے میں 81 ووٹوں سے مسترد کردی۔
پال کے زیادہ تر ری پبلیکن ساتھیوں نے ترمیم کے خلاف ووٹ دیا۔
سینیٹر پال کا کہناہے کہ انہیں اپنی ترمیم کی منظوری کی توقع نہیں تھی، لیکن ان کا کہناتھا کہ وہ صرف یہ چاہتے تھے کہ جب اس بل کے حق میں ووٹ دینے والے اپنے اپنے انتخابی حلقوں میں جائیں تو ان کے ووٹر ان سے یہ پوچھیں کہ وہ ایسے ممالک کو اربوں ڈالر کیوں دینا چاہتے ہیں جو امریکہ مخالف مظاہروں میں ہماری تذلیل کرتے ہیں اور ہمارے پرچم جلاتے ہیں۔
ڈیموکریٹس کا کہنا تھا کہ سیاسی تبدیلی کے عمل سے گذرنے والے کچھ ممالک کواب امریکی معاونت کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔
اس بل کے حق میں60 جب کہ مخالفت میں 30 ووٹ پڑے۔
صدر اوباما کے دستخطوں کے بعد یہ بل قانون کا درجہ حاصل کرلے گا۔
ری پبلیکن سینیٹر رینڈ پال نے سینیٹ میں بل کے خلاف اپنی مہم میں کہا تھا کہ وہ صرف اس صورت میں بل کی حمایت کریں گے جب اس میں پاکستان، مصر اور لیبیا کے لیے غیر ملکی امداد خارج کردی جائے گی۔
سینیٹ میں ڈیموکریٹس نے ، جن کی ایوان میں اکثریت ہے، پال کی ترمیم10 کے مقابلے میں 81 ووٹوں سے مسترد کردی۔
پال کے زیادہ تر ری پبلیکن ساتھیوں نے ترمیم کے خلاف ووٹ دیا۔
سینیٹر پال کا کہناہے کہ انہیں اپنی ترمیم کی منظوری کی توقع نہیں تھی، لیکن ان کا کہناتھا کہ وہ صرف یہ چاہتے تھے کہ جب اس بل کے حق میں ووٹ دینے والے اپنے اپنے انتخابی حلقوں میں جائیں تو ان کے ووٹر ان سے یہ پوچھیں کہ وہ ایسے ممالک کو اربوں ڈالر کیوں دینا چاہتے ہیں جو امریکہ مخالف مظاہروں میں ہماری تذلیل کرتے ہیں اور ہمارے پرچم جلاتے ہیں۔
ڈیموکریٹس کا کہنا تھا کہ سیاسی تبدیلی کے عمل سے گذرنے والے کچھ ممالک کواب امریکی معاونت کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔