رسائی کے لنکس

شام: دھماکے میں دو اتحادی فوجی ہلاک، پانچ زخمی


منبج کے ایک بازار میں کرد ملیشیا کا اہلکار گشت کر رہا ہے (فائل فوٹو)
منبج کے ایک بازار میں کرد ملیشیا کا اہلکار گشت کر رہا ہے (فائل فوٹو)

بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ دھماکہ شام کے کس مقام پر ہوا اور آیا ہلاک اور زخمی ہونے والے امریکی تھے یا ان کا تعلق کسی اور ملک سے تھا۔

امریکہ کی فوج نے کہا ہے کہ شام میں سڑک کے کنارے نصب ایک بم کے دھماکے میں اتحادی فوج کے دو اہلکار ہلاک اور پانچ زخمی ہوگئے ہیں۔

امریکی فوج کی جانب سے جمعے کو جاری کیے جانے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ واقعہ جمعرات کی شب پیش آیا جس میں زخمی ہونے والوں کو طبی امداد دی جارہی ہے۔

بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ دھماکہ شام کے کس مقام پر ہوا اور آیا ہلاک اور زخمی ہونے والے امریکی تھے یا ان کا تعلق کسی اور ملک سے تھا۔

امریکی فوج نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں جس کے باعث اس بارے میں تفصیلات جاری نہیں کی جارہیں۔

اس سے قبل ایک شامی عہدیدار محمد ابو عادل نے خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کو بتایا تھا کہ منبج نامی قصبے میں سڑک کے کنارے نصب بم کا دھماکہ ہوا ہے۔

ابو عادل منبج کی ملٹری کونسل کے سربراہ ہیں جو قصبے کی کرد اور عرب آبادی کے جنگجووں پر مشتمل تنظیم ہے۔ اس تنظیم کو امریکہ کی حمایت بھی حاصل ہے۔

منبج کی آبادی لگ بھگ چار لاکھ ہے جسے کرد ملیشیا کے جنگجووں نے 2016ء میں داعش کے قبضے سے آزاد کرایا تھا۔

ابو عادل نے 'اے پی' کو بتایا تھا کہ دھماکہ جمعرات کی شب اس عمارت کےنزدیک ہوا جہاں ملٹری کونسل کا صدر دفتر واقع ہے۔

تاہم انہوں نے دھماکے میں کسی جانی نقصان کی تصدیق نہیں کی۔

امریکہ اور اس کے اتحادی مغربی ممالک گزشتہ کئی برسوں سے شام میں داعش کے خلاف سرگرم ہیں لیکن ان ممالک کی فورسز شام میں برسرِ زمین کسی کارروائی میں بہت کم ہی حصہ لیتی ہیں۔

داعش کے خلاف قائم اس بین الاقوامی اتحاد کا زیادہ تر کردار شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں اور شامی حکومت اور داعش کے خلاف سرگرم شامی باغیوں کو رہنمائی، اسلحہ اور تربیت فراہم کرنے تک محدود ہے۔

XS
SM
MD
LG