رسائی کے لنکس

دہشت گرد جنگ جیت رہے ہیں، سروے میں ٪40 امریکیوں کی رائے


فائل
فائل

امریکی نشریاتی ادارے 'سی این این' کی جانب سے کیے جانے والے سروے کے نتائج سے ظاہر ہوا ہے کہ تقریباً تین چوتھائی امریکی شہری اوباما انتظامیہ کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں سے مطمئن نہیں ہیں۔

سی این این نیوز چینل کی سرپرستی میں کرائے گئے رائے عامہ کے ایک سروے سے پتا چلتا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں 11 ستمبر 2001ء سے اب تک امریکیوں کی سب سے زیادہ تعداد غیرمطمئن دکھائی دیتی ہے، جب کہ 40 فی صد نے کہا ہے کہ دہشت گرد امریکہ کے خلاف لڑائی جیت رہے ہیں۔

یہ اعداد پیر کے روز شائع ہوئے ہیں، جن سے چند ہی ہفتے قبل پیرس اور کیلی فورنیا کے شہر سان برنارڈینو میں ہونے والے مہلک دہشت گرد حملے ہو چکے ہیں۔

اِس سے معلوم ہوتا ہے کہ تقریباً تین چوتھائی امریکی اوباما انتظامیہ کی جانب سے انسداد دہشت گردی کی کوششوں پر نکتہ چینی کرتے ہیں، جب کہ اس سے کہیں زیادہ لوگوں نے سنہ 2007میں جب جارج ڈبلیو بش صدر تھے، 61 فی صد نے اِسی نوعیت کے جذبات کا اظہار کیا تھا۔

یہ سروے ’اوپینین رسرچ کارپوریشن‘ نے مشترکہ طور پر کیا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ 55 فی صد ری پبلیکنز کے خیال میں مذہبی شدت پسند سب سے آگے ہیں، جب کہ ڈیموکریٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والے 52 فی صد اس عالمی تنازعے کو تعطل قرار دیتے ہیں۔

اننچاس فی صد لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ داعش کے شدت پسندوں کے خلاف بَری فوج بھجوانے کے حق میں ہیں، جو شام اور قریبی شمال اور مغربی عراق کے ایک وسیع خطے پر قابض ہیں۔ سان برنارڈینو قتل عام کے چند ہی روز بعد کرایا گیا اسی قسم کے ایک سروے میں بتایا گیا تھا کہ 53 فی صد امریکی فوجوں کی تعیناتی کے حق میں ہیں۔

سال 2016 کے صدارتی انتخابات کی مہم میں دہشت گردی اور قومی سلامتی کے معاملات سرفہرست ہیں، جب کہ حالیہ ہفتوں کے دوران ہونے والی دیگر چند جائزہ رپورٹوں سے پتا چلتا ہے کہ معیشت کے برعکس اب ووٹروں میں سلامتی کے بارے میں تشویش زیادہ پائی جاتی ہے۔

ری پبلیکن پارٹی کے سرکردہ صدارتی امیدوار، ڈولنڈ ٹرمپ تو یہاں تک کہہ چکے ہیں کہ مسلمانوں کا امریکہ میں داخلہ ’مکمل طور پر‘ بند ہونا چاہیئے، جب کہ امریکہ یہ طے کر سکے ’کہ یہ کیا ہو رہا ہے‘۔

فوری رد عمل میں، وائٹ ہاؤس نے اِس تجویز کو ’ہمارےامریکی اقدار کے مکمل طور پر منافی سوچ‘ قرار دیا۔

ٹرمپ کے ری پبلیکن متحارب امیدوار، جیب بش نے بھی ٹرمپ کی تجویز پر نکتہ چینی کی ہے۔ اپنے ایک ٹویئٹ میں اُنھوں نے ٹرمپ کی ’پالیسی تجویز‘ کو ’غیر سنجیدہ‘ قرار دیا ہے۔

XS
SM
MD
LG