رسائی کے لنکس

امریکہ نے ایران سے ضبط شدہ اسلحہ اور گولا بارود یوکرین بھیج دیا


امریکی سینٹرل کمانڈ کی طرف سے جاری کردہ اس تصویر میں امریکی نیوی کا ایک جہاز ہوثیوں کی ایک کشتی کا پیچھا کر رہا ہے۔ یہ کشتی 28 جنوری کو پکڑی گئی تھی اور اس میں ایران سے ہتھیار بھیجے جا رہے تھے۔ 15 فروری 2024
امریکی سینٹرل کمانڈ کی طرف سے جاری کردہ اس تصویر میں امریکی نیوی کا ایک جہاز ہوثیوں کی ایک کشتی کا پیچھا کر رہا ہے۔ یہ کشتی 28 جنوری کو پکڑی گئی تھی اور اس میں ایران سے ہتھیار بھیجے جا رہے تھے۔ 15 فروری 2024
  • امریکی فورسز نے یہ ہتھیار اس وقت پکڑے تھے جب پاسداران انقلاب اسے سمندری راستے سے یمن کے ہوثی باغیوں کو بھجوا رہے تھے۔
  • امریکہ اس سے قبل اکتوبر میں بھی ایران کاضبط شدہ گولا بارود یوکرین بھج چکا ہے۔
  • امریکی ریپبلکن قانون سازوں نے یوکرین کے لیے اربوں ڈالر امداد کی منظوری روک رکھی ہے۔

امریکی فوج نے منگل کو کہا ہے کہ اس نے وہ چھوٹے ہتھیار اور گولا بارود یوکرین بھیج دیا ہے جو ایرانی فورسز کی جانب سے یمن میں ہوثی باغیوں کو منتقلی کے دوران پکڑا گیا تھا۔

یوکرین کو یہ فوجی ساز و سامان پچھلے ہفتے اس وقت بھیجا گیا، جب امریکہ کے ریپبلکن قانون سازوں کی جانب سے یوکرین کے لیے امدادی فنڈنگ روکے جانے کی وجہ سے، کیف کو گولہ بارود کی شدید کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔

تاہم ایران کے ضبط کیے گئے اسلحے سے توپ خانے اور فضائی دفاعی ہتھیاروں میں استعمال ہونے والے گولا بارود جیسی اہم اشیا کی کمی کو پورا نہیں کیا جا سکتا جس کی کیف کو اشد ضرورت ہے۔

امریکہ کی سینٹرل کمان (سینٹکام) نے جمعرات کو سوشل میڈیا پر اپنے ایک بیان میں بتایا ہے کہ یوکرین کو بھیجے جانے والے سامان میں پانچ ہزار سے زیادہ مشین گنیں، اسنائپر رائفلیں اور 7.62 ایم ایم کے پانچ لاکھ گولے شامل ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ ہتھیار ایک بریگیڈ کی ضروریات کے لیے کافی ہیں اور ان سے یوکرین کو روس کے خلاف اپنے دفاع میں مدد ملے گی۔

امریکی نیوی نے ایک کشتی کے ذریعے ایران سے یمن کے ہوثی باغیوں کو بھیجے جانے والے ہتھیار پکڑ لیے۔ تصویر میں کشتی سے برآمد ہونے والی اے کے ۔47 رائفلیں نظر آ رہی ہیں۔ 7 جنوری 2023
امریکی نیوی نے ایک کشتی کے ذریعے ایران سے یمن کے ہوثی باغیوں کو بھیجے جانے والے ہتھیار پکڑ لیے۔ تصویر میں کشتی سے برآمد ہونے والی اے کے ۔47 رائفلیں نظر آ رہی ہیں۔ 7 جنوری 2023

سینٹکام کا گولہ بارود کے بارے میں کہنا تھا کہ اسے مئی 2021 اور فروری 2023 کے درمیان چار ایسے بحری جہازوں سے ضبط کیا گیا تھا، جن پر کسی ملک کا کوئی نشان نہیں تھا اور یہ فوجی ساز و سامان ایران کے پاسداران انقلاب کی جانب سے یمن کے ہوثی باغیوں کو بھیجا جا رہا تھا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ محکمہ انصاف کے فیصلے کے تحت حکومت کو یکم دسمبر 2023 کو ان ہتھیاروں اور گولا باردو کی ملکیت مل گئی تھی۔

ہوثی باغی نومبر 2023 سے بحیرہ احمر اور خلیج عدن سے گزرنے والے بحری جہازوں پر حملے کر رہے ہیں جن کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ وہ یہ کارروائی غزہ میں اسرائیل اور حماس کی جنگ میں فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لیے کر رہے ہیں۔

گزشتہ برس اکتوبر میں اسی نوعیت کے اسلحے کی یوکرین منتقلی

اس سے پہلے بھی واشنگٹن اکتوبر کے شروع میں ایران سے یمن کے ہوثی باغیوں کو بھیجا جانے والا گولاباردو ضبط کرنے کے بعد یوکرین کو منتقل کر چکا ہے جن میں ایم ایم کے گیارہ لاکھ گولے شامل تھے۔

گزشتہ سال سے امریکہ کے ریپبلکن قانون سازوں نے یوکرین کے لیے 60 ارب ڈالر کے امدادی پیکج کی منظوری روک رکھی ہے جس سے کیف کے لیے توپ خانے اور فضائی دفاعی جنگی ساز و سامان کی فراہمی رک گئی ہے جس کی اسے روس سے اپنے دفاع کے لیے اشد ضرورت ہے۔

12 مارچ کو امریکی حکومت نے کیف کے لیے 30 کروڑ ڈالر کے امدادی پیکج کا اعلان کیا جو دسمبر کے بعد سے یوکرین کے لیے پہلا امدادی پیکج تھا۔ اس میں طیارہ شکن، ٹینک شکن اور توپ خانے کے گولے شامل تھے، لیکن واشنگٹن کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس سے یوکرین کی محض چند ہی ہفتوں کی ضروریات پوری ہو سکیں گی۔

یوکرین کو یہ پیکج پینٹاگون کی دوسری خریداریوں سے بچائی ہوئی رقم کے استعمال سے دیا گیا تھا۔

واشنگٹن یوکرین کو روس کے خلاف اپنے دفاع میں سب سے زیادہ امداد فراہم کرنے والا ملک ہے۔

(اس رپورٹ کے لیے معلومات اے ایف پی سے لی گئیں ہیں)

فورم

XS
SM
MD
LG