رسائی کے لنکس

شام کی اپوزیشن کو 123 ملین ڈالر کی امداد دیں گے: امریکہ


امریکہ سمیت گیارہ ممالک پر مشتمل ’فرینڈز آف سیریا‘ کا گروپ ہفتے کے روز شام کی موجودہ صورتحال کا تجزیہ اور جائزہ لینے کے لیے ترکی کے شہر استنبول میں اکٹھا ہوا تھا۔

امریکی وزیر ِ خارجہ جان کیری نے استبول کے دورے سے واشنگٹن واپسی پر کہا ہے کہ شام میں باغیوں کی جدوجہد کی حمایت کرنے والے ممالک استنبول میں ایک اہم سنگ ِ میل پر متفق ہونے میں کامیاب رہے۔

امریکہ سمیت گیارہ ممالک پر مشتمل ’فرینڈز آف سیریا‘ کا گروپ ہفتے کے روز شام کی موجودہ صورتحال کا تجزیہ اور جائزہ لینے کے لیے ترکی کے شہر استنبول میں اکٹھا ہوا تھا۔ شام میں گذشتہ دو برسوں سے باغیوں اور حکومت کے درمیان خانہ جنگی جاری ہے۔

سینیٹر جان کیری کا کہنا تھا کہ ’فرینڈز آف سیریا‘ اس بات پر متفق ہوئے کہ شام میں موجود باغی فوج کی مدد کے لیے تمام فوجی ساز و سامان اور امداد شام کے اپوزیشن گروپ ’فری سیرین آرمی‘ کی قیادت کرنے والے اور مغرب کی طرف جھکاؤ رکھنے والے جنرل سلیم ادریس کے ذریعے کی جائے۔ امریکی وزیر ِ خارجہ کے مطابق یہ ایک اہم ’بریک تھرو‘ ہے۔

جان کیری اتوار کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ ان کے الفاظ، ’’میرے خیال میں گذشتہ رات طے پانے والی باتوں میں سب سے اہم یہی بات تھی جو شام کی صورتحال کو بدلنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔‘‘

ہفتے کے روز ہونے والے اجلاس میں واشنگٹن نے مغرب کی طرف جھکاؤ رکھنے والے شامی باغیوں کو ’نان لیتھل ایڈ‘ کی مد میں ایک سو تئیس ملین ڈالر دینے کا اعلان بھی کیا۔

دوسری طرف امریکہ نے شام کو ہتھیار دینے سے انکار کر دیا ہے کیونکہ امریکہ کا خیال ہے کہ یہ ہتھیار شام میں موجود ایسے مغرب مخالف جذبات رکھنے والے باغیوں کے ہاتھ لگنے کا امکان ہے جن کی وفاداری القاعدہ سے ہے۔ لیکن امریکہ نے ’فرینڈز آف سیریا‘ میں شامل دیگر امریکی اتحادی ممالک مثلاً سعودی عرب یا قطر کو شام میں باغیوں کو ہتھیار فراہم کرنے پر کوئی اعتراض ظاہر نہیں کیا۔

یہ معاہدہ ’فرینڈز آف سیریا‘ کے اجلاس میں ہفتے کی رات کو دیر گئے طے پایا۔

امریکی وزیر ِ خارجہ نے اتوار کے روز ترک ہم منصب احمد داؤد اوگلو سے بھی ملاقات کی اور ترکی پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ مصالحت اور اپنے تعلقات کی بحالی کے لیے کام کرے۔

اس سے قبل مارچ میں اسرائیل نے امریکی مداخلت پر 2010ء میں ترکی کے غزہ کے لیے ایک امدادی بحری جہاز پر چھاپے کے معاملے پر، جس میں آٹھ ترک اور ایک ترک نژاد امریکی ہلاک ہوئے تھے، معذرت کا اظہار کیا تھا۔

امریکی وزیر ِ خارجہ جان کیری نے ترک وزیر ِ اعظم رجب طیب اردگان کو اگلے ماہ غزہ میں حماس کی قیادت سے ملنے کے ارادے پر دوبارہ غور کرنے کے لیے کہا۔ ان کے الفاظ، ’’ہم نے وزیر ِ اعظم تک یہ پیغام پہنچایا ہے کہ ہمارے نزدیک فی الحال اس دورے کو ملتوی کرنا ہی بہتر ہوگا۔ ہمارے نزدیک یہ مناسب وقت نہیں ہے۔‘‘

جان کیری کا کہنا تھا کہ اس دورے سے ممکنہ طور پر امریکہ کے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن مذاکرات شروع کرنے کی کوششوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
XS
SM
MD
LG