رسائی کے لنکس

واشنگٹن اور بیجنگ میں قریبی رابطے بہت اہم ہیں: امریکی وزیرِ خزانہ


امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن، مرکز، 8 جولائی 2023 کو بیجنگ کے دیایوتیائی اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس میں چین کے نائب وزیر اعظم ہی لائفنگ سے ملاقات کے دوران گفتگو کر رہی ہیں۔
امریکی وزیر خزانہ جینٹ ییلن، مرکز، 8 جولائی 2023 کو بیجنگ کے دیایوتیائی اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس میں چین کے نائب وزیر اعظم ہی لائفنگ سے ملاقات کے دوران گفتگو کر رہی ہیں۔

امریکہ کی وزیرِ خزانہ جینٹ ییلن نےچین کے دورے کے دوران کہا ہے کہ دنیا کی دو بڑی معیشتوں کا اپنے اور دیگر ممالک کے مفاد میں یہ فرض بنتا ہے کہ وہ اقتصادی فیصلوں اور موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے زیادہ قریبی بات چیت کریں۔

ییلن اور چینی نائب وزیرِ اعظم ہی لیفنگ نے ہفتے کو پانچ گھنٹے تک گفت و شنید کی۔ امریکی وزارتِ خزانہ نے ان ملاقاتوں کو تعمیری اور جامع قرار دیا جب کہ چینی سرکاری میڈیا نے بات چیت کو وسیع اور عملی بیان کیا۔

امریکی وزیرِ خزانہ نے ٹیکنالوجی کی برآمدات پر صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی عائد پابندیوں کا دفاع کیا جن سے بیجنگ متفق نہیں ہے۔

اس سلسلے میں ییلن نے کہا کہ اس طرح کے اختلافات کی وجہ سے دونوں ممالک کو ابھرتی ہوئی منڈیوں، ترقی پذیر ممالک میں قرض کی پریشانی اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے جیسے عالمی چیلنجوں کے طریقے تلاش کرنے سے نہیں روکنا چاہیے۔

چین کی سرکاری نیوز ایجنسی شنہوا کے مطابق بیجنگ کے نمائندوں نے چین پر امریکہ کی پابندیوں پر تشویش کا اظہار کیا۔

چین کے نائب وزیرِ اعظم نے کہا کہ دونوں حکومتوں کو تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے گزشتہ نومبر میں صدر بائیڈن اور صدر شی جن پنگ کے درمیان طے پانے والے معاہدے کی طرف لوٹنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو تاریخ، عوام اور دنیا کے لیے ذمہ داری کے احساس کے ساتھ کام کرنا چاہیے۔

آب و ہوا کے موضوع پر بات کرتے ہوئے امریکی وزیر خزانہ نے کہا کہ امریکہ اور چین دنیا میں سب سے زیادہ گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج کرتے ہیں اور قابل تجدید توانائی میں سب سے بڑے سرمایہ کار بھی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی مسئلے پر خرچ کو مؤثر طریقے سے مرکوز کرنا چاہیے تاکہ اقوامِ متحدہ کے پہلے سے قائم" گرین کلائمٹ فنڈ "جیسے اداروں کی مدد کی جائے ۔ یہ ادارہ موسمیاتی تبدیلی پر عالمی ردِ عمل میں بڑی تبدیلی لانے کی کوشش کر رہا ہے۔

ییلن کے چین کے تین روزہ دورے کا اختتام اتوار کو ہو رہا ہے۔

قبل ازیں جمعے کو ییلن نے بیجنگ میں چین کے وزیرِ اعظم لی کی چیانگ کے ساتھ بات چیت کی تھی۔

امریکہ: چین کے ساتھ اسٹریٹجک معاملات میں مقابلے پر تحقیقات کا آغاز
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:21 0:00

امریکی محکمۂ خزانہ کے واشنگٹن ڈی سی سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ ییلن نے امریکی انتظامیہ کی چین کے ساتھ تعمیری معاشی مسابقت کی خواہش پر تبادلۂ خیال کیا جس سے دونوں معیشتوں سمیت امریکہ میں کاروباری اداروں اور افراد کو فائدہ وہ سکے۔

دوسری طرف چین کی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ چین کے وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ امریکہ اور چین کے اقتصادی مفادات ایک دوسرے سے منسلک ہیں اور چین کی ترقی امریکہ کے لیے چیلنج کے بجائے ایک موقع ہے۔

بیجنگ کے مطابق ییلن نے بات چیت کے دوران کہا کہ امریکہ چین سے علیحدہ ہونا یا تعلقات کو توڑنا نہیں چاہتا اور یہ کہ واشنگٹن ڈی سی بیجنگ کے جدید بنانے کے عمل میں رکاوٹ ڈالنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا ہے۔

چینی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ چین اور امریکہ کو ہم آہنگی اور تعاون کو مضبوط کرنا چاہیے۔ عالمی چیلنجوں سے نمٹنے اور مشترکہ ترقی کو فروغ دینے کے لیے ہاتھ ملانا چاہیے۔

بیجنگ اور واشنگٹن نے ییلن کے دورے کو مثبت بیان کیا ہے۔ تاہم دونوں ملکوں میں مزید اعلیٰ سطح کی ملاقاتوں کے لیے کسی نئے منصوبے کا اعلان نہیں کیا گیا۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرن جین پیئر نے جمعے کو کہا تھا کہ چین عالمی سطح پر ایک بڑا کھلاڑی رہے گا۔ لہٰذا شدید مسابقت شدید سفارت کاری کی متقاضی ہے۔

انہوں نے وزیرِ خزانہ ییلن اور وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن کی سفارتی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ صدر بائیڈن نےبھی صدر شی کے ساتھ ملاقات میں اس قسم کی گفتگو کی تھی۔

سیمی کنڈکٹرز کی تیاری: تائیوان کی 'سلیکون شیلڈ' کیا ہے؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:12 0:00

امریکی وزیرِ خزانہ نے جمعے کو چین کے دورے کا آغاز دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت میں مارکیٹ میں اصلاحات کا مطالبہ کرتے ہوئے کیا تھا۔

انہوں نے خبردار کیا تھا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی چین کےغیر منصفانہ اقتصادی طریقۂ کار کی مزاحمت گے۔

اس خبر میں بعض معلومات خبر رساں اداروں ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘،’ اے ایف پی‘ اور ’رائٹرز‘ سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG