رسائی کے لنکس

امریکہ سربراہ ملاقات سے قبل شمالی کوریا پر دباؤ جاری رکھے گا


سول کے ریلوے سٹیشن پر ایک ٹی وی سکریں پر صدر ٹرمپ اور شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ اُن کی فوٹیج دکھائی جا رہی ہے۔
سول کے ریلوے سٹیشن پر ایک ٹی وی سکریں پر صدر ٹرمپ اور شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ اُن کی فوٹیج دکھائی جا رہی ہے۔

امریکہ نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ اُن سے صدر ٹرمپ کی مجوزہ سربراہ ملاقات سے قبل امریکہ شمالی کوریا پر جوہری پروگرام ختم کرنے کے لئے مالی اور سفارتی دباؤ جاری رکھے گا۔

تخفیف اسلحہ کے بارے میں امریکی سفیر رابرٹ وُڈ نے کہا ہے کہ جوہری اسلحے کی تخفیف سے متعلق ادارے NPT کی اگلے پیر کو جنیوا میں شروع ہونے والی دو ہفتے کی کانفرنس میں امریکی وفد اس حوالے سے دیگر ممالک کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔

شمالی کوریا نے پابندیوں سے بچنے کے لئے 2003 میں NPT سے علیحدگی اختیار کر لی تھی تاکہ وہ اپنا جوہری ہتھیاروں اور بیلسٹک میزائلوں کا پروگرام جاری رکھ سکے۔

رابرٹ وُڈ نے ایک نیوز کانفرنس میں واضح کیا کہ امریکہ شمالی کوریا سے جوہری ہتھیاروں کے مکمل خاتمے کے عزم پر قائم ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ دباؤ برقرار رکھنے کی حکمت عملی کے تحت امریکہ شمالی کوریا پر دباؤ برقرار رکھے گا جس سے مراد یہ ہے کہ امریکہ شمالی کوریا پر پابندیاں عائد کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بنائے گا کہ شمالی کوریا کو اپنا جوہری اور بیلسٹک میزائلوں کا پروگرام جاری رکھنے کے لئے وسائل دستیاب نہ ہوں۔

اُنہوں نے کہا کہ شمالی کوریا پر سخت دباؤ اُس وقت تک جاری رہے گا جب تک شمالی کوریا ایسے ٹھوس قدم نہیں اُٹھاتا جن سے یہ واضح ہو کہ وہ اپنا جوہری پروگرام ختم کرنے کے لئے مکمل طور پر سنجیدہ ہے ۔ تاہم اس میں کچھ وقت لگے گا۔

رابرٹ وُڈ نے کہا کہ شمالی کوریا کے کلیدی حلیف کی حیثیت سے چین نے اس خطے کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کا مقصد حاصل کرنے کے لئے اہم کردار ادا کیا ہے۔

صدر ٹرمپ نے کل بدھ کے روز کہا تھا کہ سی آئی اے کے ڈائریکٹر مائیک پومپیو کے شمالی کوریا کے حالیہ خفیہ دورے کے بعد شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ اُن سے اُن کی غیر معمولی سربراہ ملاقات کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ تاہم اگر اُنہوں نے ملاقات کے دوران یہ محسوس کیا کہ اس ملاقات سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہو سکیں گے تو وہ ملاقات کو اُدھورا چھوڑ کر واپس چلے آئیں گے۔

رابرٹ وُڈ نے کہا کہ صدر ٹرمپ معاہدے کرنے میں انتہائی مہارت رکھتے ہیں اور اُن کی صلاحیتوں کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئیے۔ اُنہوں نے کہا کہ یہ سربراہ بات چیت انتہائی حساس ہو گی اور صدر ٹرمپ اس میں کھلی آنکھوں کے ساتھ شریک ہوں گے۔

رابرٹ وُڈ کا کہنا تھا کہ یہ ایک نادر موقع ہے اور اُنہیں اُمید ہے کہ اس کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔

تاہم رابرٹ وُڈ نے اس بات چیت کے لئے امریکی حکمت عملی کی تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔

XS
SM
MD
LG