رسائی کے لنکس

شمسی توانائی کی تین بڑی امریکی کمپنیاں دیوالیہ


شمسی توانائی کی تین بڑی امریکی کمپنیاں دیوالیہ
شمسی توانائی کی تین بڑی امریکی کمپنیاں دیوالیہ

مغربی امریکی ریاست کیلی فورنیا میں واقع شمسی توانائی کے پینل بنانے والی کمپنی سولی نڈرا نے 2009ء میں اپنا کاروبار چلانے کے لیے حکومت سے ساڑھے 53 کروڑ ڈالر کا قرض حاصل کیا تھا۔

امریکہ کی شمسی توانائی کی تین کمپنیوں نے پچھلے مہینے اپنے دیوالیہ ہونے کا اعلان کیا ہے جن میں سولی نڈرا نامی ایک بڑی کمپنی بھی شامل ہے جسے کچھ عرصہ پہلے صدر براک اوبامانے اس شعبے میں امریکیوں کی تخلیقی صلاحیتوں کی ایک روشن مثال قرار دیاتھا۔

شمسی توانائی کی تین بڑی امریکی کمپنیوں کی مالی طورپر ناکامی کے بعد اس شعبے میں چین پہلے نمبر پر آگیا ہے جس کے پاس اب شمسی پینل اور مصنوعا ت کی کل عالمی پیداوار کی 60 فی صد صلاحیت موجود ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہناہے کہ چین نے اس صنعت کو اپنے مقامی بینکوں کے ذریعے کم شرح سود پر قرضوں کی سہولت کے ساتھ ساتھ اعانت بھی فراہم کررہاہےتاکہ اس کی مصنوعات کی قیمتیں دنیا کے دوسرے ممالک کے مقابلے میں کم رہیں۔

مغربی امریکی ریاست کیلی فورنیا میں واقع شمسی توانائی کے پینل بنانے والی کمپنی سولی نڈرا نے 2009ء میں اپنا کاروبار چلانے کے لیے حکومت سے ساڑھے 53 کروڑ ڈالر کا قرض حاصل کیا تھا۔

پچھلے سال صدر اوباما نے اس فیکٹری کا دورہ کرکےامریکہ میں متبادل اورشفاف توانائی کے فروغ میں اس کی کوششوں کی تعریف کی تھی۔

لیکن تمام منظور شدہ قرض استعمال کرنے کے بعد بدھ کے روز سولی نڈرا نے اپنے دیوالیہ ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ وہ اپنا پلانٹ فوری طورپر بند کرکے 1100 کارکنوں کو نکال رہی ہے۔ گذشتہ دو ہفتوں کے دوران شمسی توانائی کی دو اور امریکی کمپنیوں سپکٹرا واٹ اور ایور گرین سولر نے بھی اپنے دیوالیہ ہونے کا اعلان کیاتھا۔

وہائٹ ہاؤس نے سولی نڈرا کے دیوالیہ ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کو شفاف اور متبادل توانائی کی اپنی صنعتوں کی ترقی کی کوششیں جاری رکھنی چاہیں۔

XS
SM
MD
LG