رسائی کے لنکس

کراچی کے دو ہاتھیوں کو فوری علاج کی ضرورت ہے، عالمی ویٹرنری ماہرین کی رپورٹ


کراچی چڑیا گھر اور سفاری پارک کے ہاتھیوں کے معائںے کے بعد عالمی ماہرین نے دو ہاتھیوں کا فوری علاج کرانے کی اپیل کی ہے۔ 30 نومبر 2021
کراچی چڑیا گھر اور سفاری پارک کے ہاتھیوں کے معائںے کے بعد عالمی ماہرین نے دو ہاتھیوں کا فوری علاج کرانے کی اپیل کی ہے۔ 30 نومبر 2021

ویٹرنری ڈاکٹروں کی ایک عالمی ٹیم کے سربراہ نے منگل کے روز اپیل کی ہے کہ پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں دو ہاتھیوں کو طبی دیکھ بھال کی فوری ضرورت ہے۔

ڈاکٹر فرینک گوریٹز نے، جن کی ٹیم کو جانوروں کی دیکھ بھال کی ایک عالمی تنظیم 'فور پاز' نے چار ہاتھیوں کے معائنے کے لیے پاکستان بھیجا تھا، اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ایک ہاتھی کے سامنے کے دانت کو نکالنے کے لیے پیچیدہ نوعیت کی سرجری کی ضرورت ہے۔ اس دانت کو نقصان پہنچنے کے بعد اس میں انفیکشن پھیل چکا ہے۔

'فور پاز' کی طرف سے بھیجی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دوسرے ہاتھی کے کھانے کے دانتوں کے ساتھ مسائل ہیں اور اس کے ایک پاؤں کے ساتھ بھی ایک طبی مسئلہ ہے۔

گوریٹز کی تیار کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہاتھیوں کو لاحق بیماریاں بہت تکلیف دہ ہوتی ہیں اور ان کی وجہ سے ان کی زندگی کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔

جانوروں کی دیکھ بھال کے عالمی ادارے 'فورپاز' کے ماہرین کی ایک ٹیم نے کراچی کے چار ہاتھیوں کا معائںہ کیا۔
جانوروں کی دیکھ بھال کے عالمی ادارے 'فورپاز' کے ماہرین کی ایک ٹیم نے کراچی کے چار ہاتھیوں کا معائںہ کیا۔

'فور پاز' نے کہا ہے کہ کراچی کی ایک عدالت نے حکم دیا تھا کہ جانوروں کی دیکھ بھال کے ماہرین کو کراچی کے چڑیا گھر اور کراچی سفاری پارک میں موجود چار ہاتھیوں کی صحت کے معائنے کے لیے ان تک رسائی دی جائے۔

گوریٹز نے عدالت کو بھیجی جانے والی اپنی حتمی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ہاتھیوں کی عمومی صحت اچھی ہے۔ فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ دو ہاتھیوں کا علاج کب کیا جائے گا اور کون ان کا علاج کرے گا۔

'فور پاز' نے منگل کے روز اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس ٹیم کی ترجیح چاروں ہاتھیوں کی فوری طبی دیکھ بھال کرنا ہے۔

اسلام آباد چڑیا گھر کا ہاتھی کاون کیوں روتا ہے؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:04:56 0:00

بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک ہتھنی کو، جس کا نام نورجہان ہے، اسے سامنے کے ٹوٹے ہوئے دانت کے تکلیف دہ انفکشن سے نجات دلانے کے لیے ایک بڑی سرجری کی ضرورت ہے۔ مزید یہ کہ تمام چاروں ہاتھیوں کو کراچی سفاری پارک میں اکھٹا رکھا جائے، انہیں مناسب خوراک اور دیکھ بھال فراہم کی جائے اور ان کے عملے کو موزوں تربیت دینے کی بھی ضرورت ہے۔

ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایک ہاتھی جس کا نام 'سونو' ہے اور دس سال سے اس کے بارے میں یہ سمجھا جا رہا تھا کہ وہ نر ہے، جب کہ حقیقتاً وہ مادہ ہے۔

جانوروں کے علاج معالجے کے ماہرین کا یہ دورہ اس واقعہ کے چند دن بعد پیش آیا ہے جب کراچی کے چڑیا گھر میں ایک نایاب نسل کا شیر پر اسرار انداز میں بظاہر بھوک سے ہلاک ہو چکا ہے۔ اس نایاب شیر کی حالت زار کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پاکستان کے شو بزنس کی اہم شخصیات نے پاکستان میں چڑیا گھروں کو بند کرنے کا مطالبہکیا تھا کیونکہ بظاہر جانوروں کی دیکھ بھال تسلی بخش انداز میں نہیں کی جا رہی۔

اس سے ایک سال قبل اسلام آباد کے کاون نامی ہاتھی کو کمبوڈیا منتقل کیا گیا تھا جو اب وہاں ہاتھیوں کی ایک پناہ گاہ میں رہ رہا ہے۔

کاون اسلام آباد کے چڑیا گھر میں 35 سال تک رہا۔ وہ 2012 میں چڑیا گھر میں موجود ہتھنی کے مرنے کے بعد اکیلا ہو گیا تھا اور اداس رہنے لگا تھا جس نے اسے کمزور کر دیا تھا۔ اس کی عادات کے پیش نظر اسے زیادہ تر زنجیروں میں باندھ کر رکھا جاتا تھا۔

(اس رپورٹ کا کچھ مواد ایسوسی ایٹڈ پریس سے حاصل کیا گیا ہے)

XS
SM
MD
LG