رسائی کے لنکس

سابق مشیران پر فرد جرم سے صدر ٹرمپ کو فرق نہیں پڑتا، وائٹ ہاؤس


واشنگٹن ڈی سی میں واقع وائٹ ہاؤس کا ایک منظر
واشنگٹن ڈی سی میں واقع وائٹ ہاؤس کا ایک منظر

سارہ ہکابی نے کہا کہ وائٹ ہاؤس پہلے دن سے کہہ رہا ہے کہ صدر ٹرمپ کے روس کے ساتھ مبینہ گٹھ جوڑ کا کوئی ثبوت نہیں ہے اور عائد کی جانے والی فردِ جرم سے بھی یہی موقف درست ثابت ہوا ہے۔

وائٹ ہاؤس نے واضح کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے دو سابق ذمہ داران پر عائد کی جانے والی فردِ جرم میں درج الزامات سے صدر ٹرمپ کا کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی اس سے صدر پر کوئی فرق پڑتا ہے۔

دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی کی ایک عدالت میں پیر کو صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کے سابق چیئرمین پال مینافرٹ اور ان کے قریبی ساتھی رِک گیٹس پر منی لانڈرنگ، ٹیکس چوری اور دیگر 12 الزامات کے تحت فردِ جرم عائد کی گئی تھی۔

دونوں ملزمان نے صحتِ جرم سے انکار کیا ہے۔ مذکورہ مقدمے کی پیروی 2016ء کے امریکی انتخابات میں روس کی مبینہ مداخلت کی تحقیقات کرنے والے خصوصی وکیل رابرٹ ملر کر رہے ہیں جنہیں رواں سال مئی میں یہ تحقیقات سونپی گئی تھیں۔

پیر کو وائٹ ہاؤس میں پریس بریفنگ کے دوران پریس سیکریٹری سارہ ہکابی سینڈرز نے واضح کیا کہ صدر کی انتخابی مہم کے سابق ذمہ داران پر عائد کی جانے والی فردِ جرم میں صدر ٹرمپ کا کوئی ذکر ہے اور نہ ہی اس میں صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کے روس کے ساتھ مبینہ رابطوں کے بارے میں کوئی اشارہ دیا گیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ فردِ جرم کی کارروائی سے صدر کا کوئی واسطہ نہیں اور نہ ہی جن الزامات کے تحت فردِ جرم عائد کی گئی ہے ان کا صدر کی انتخابی مہم یا اس دوران ہونے والی کسی سرگرمی سے کوئی تعلق ہے۔

سارہ ہکابی نے کہا کہ وائٹ ہاؤس پہلے دن سے کہہ رہا ہے کہ صدر ٹرمپ کے روس کے ساتھ مبینہ گٹھ جوڑ کا کوئی ثبوت نہیں ہے اور عائد کی جانے والی فردِ جرم سے بھی یہی موقف درست ثابت ہوا ہے۔

وائٹ ہاؤس کی ترجمان سارہ ہکابی سینڈرز
وائٹ ہاؤس کی ترجمان سارہ ہکابی سینڈرز

ترجمان نے کہا کہ وائٹ ہاؤس کو یہ عندیہ دیا گیا ہے کہ امریکی صدارتی انتخابات میں روس کی مبینہ مداخلت کے بارے میں رابرٹ ملر کی جاری تحقیقات جلد ختم ہونے والی ہیں۔

وائٹ ہاؤس کی ترجمان نے اس تاثر کو سختی سے رد کیا کہ صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم سے رضاکارانہ طور پر منسلک خارجہ امور کے ایک ماہر کی جانب سے روسی شہریوں کے ساتھ مبینہ رابطوں کے اعتراف کو ٹرمپ کی انتخابی مہم کا ماسکو کے ساتھ گٹھ جوڑ قرار دیا جاسکتا ہے۔

انتخابی مہم کے دوران صدر ٹرمپ کے خارجہ امور سے متعلق مشیرجارج پاپاڈوپلس نے روسی حکام کے ساتھ اپنے رابطوں سے متعلق وفاقی تحقیقاتی ادارے 'ایف بی آئی' کے تفتیشی افسران کے ساتھ غلط بیانی کا اعتراف کرلیا ہے جس پر ان کے خلاف فردِ جرم عائد کردی گئی ہے۔

پاپا ڈوپلس پر یہ فردِ جرم رواں ماہ کے آغاز میں عائد کی گئی تھی لیکن اس کا اعلان پیر کو پال مینافرٹ اور رِک گیٹس پر فردِ جرم عائد کیے جانے کے ساتھ کیا گیا۔

وفاقی اداروں کے ساتھ تحقیقات میں تعاون نہ کرنے کے الزام میں پاپاڈوپلس کو پانچ سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

وائٹ ہاؤس کی ترجمان سارہ ہکابی سینڈرز نے پیر کو صحافیوں سے گفتگو میں پاپاڈوپلس کو صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کا ایک ایسا "ادنیٰ رضاکار" قرار دیا جس کی غیر قانونی حرکتوں کا ان کے بقول انتخابی مہم سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کے سابق انچارج پال مینافرٹ پیر کو فردِ جرم عائد ہونے کے بعد عدالت سے باہر آرہے ہیں
صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کے سابق انچارج پال مینافرٹ پیر کو فردِ جرم عائد ہونے کے بعد عدالت سے باہر آرہے ہیں

پال مینافرٹ کے وکیل کیون ڈاؤننگ نے بھی پیر کو عدالتی کارروائی کے بعد جاری کیے جانے والے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کے موکل کے خلاف پیش کی جانے والی فردِ جرم میں صدر ٹرمپ، روس یا ٹرمپ کی انتخابی مہم کے روس کے ساتھ گٹھ جوڑ سے متعلق کچھ نہیں کہا گیا۔

بیان میں کیون ڈاؤننگ نے کہا ہے کہ اب سب پر واضح ہوگیا ہے کہ اس معاملے میں صدر ٹرمپ کا موقف درست تھا کہ پال مینافرٹ یا صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کے روسی حکومت کے ساتھ گٹھ جوڑ کا کوئی ثبوت نہیں۔

پال مینافرٹ اور ان کے کاروباری شریک رِک گیٹس پر جن 12 الزامات کے تحت فردِ جرم عائد کی گئی ہے اس کا تعلق 2006ءسے 2015ء کے دوران بطور لابسٹس ان کی سرگرمیوں سے ہے جس کے دوران وہ مبینہ طور پر یوکرین کی حکومت کے لیے کام کر رہے تھے۔

پال مینافرٹ گزشتہ سال اگست میں صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کے چیئرمین کی حیثیت سے اس وقت مستعفی ہوگئے تھے جب ان کے خلاف یہ خبریں منظرِ عام پر آئی تھیں کہ ان کے مبینہ طور پر یوکرین کی روس نواز سیاسی جماعتوں سے قریبی تعلقات ہیں۔

صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کے سابق عہدیدار رِک گیٹس فردِ جرم عائد ہونے کے بعد عدالت سے باہر آرہے ہیں
صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم کے سابق عہدیدار رِک گیٹس فردِ جرم عائد ہونے کے بعد عدالت سے باہر آرہے ہیں

رک گیٹس بھی صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم میں کئی ذمہ داریوں پر فائز رہے تھے۔ لیکن ان دونوں افراد پر پیر کو عائد کی جانے والی فردِ جرم میں شامل الزامات کا بظاہر صدر ٹرمپ کی مہم کےد وران ان کی سرگرمیوں سے کوئی تعلق نہیں۔

فردِ جرم کے مطابق ان دونوں افراد نے خود کو امریکی حکومت کے پاس بطور لابسٹ رجسٹرڈ نہیں کرایا تھا اور ان کے بیرونِ ملک کئی بینک اکاؤنٹس تھے جن سے لاکھوں ڈالر کی منی لانڈرنگ کی گئی۔

XS
SM
MD
LG