معروف گلوکار عدنان سمیع نے حال ہی میں وہ تمام تر وجوہات سامنے لانے کا اعلان کیا ہے جس کی وجہ سے انہوں نے پاکستان کی شہریت چھوڑ کر بھارت میں رہنے کو ترجیح دی ہے۔
عدنان سمیع نے 2016 میں پاکستان کی شہریت ترک کی اور اسی سال ان کو بھارت کی شہریت مل گئی تھی۔
گلوکار عدنان سمیع نے پیر کو سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ایک پوسٹ شیئر کی جس میں انہوں نے کہا کہ "مجھ سے بہت سے لوگ یہ سوال کرتے ہیں کہ آپ پاکستان سے متعلق اتنی سخت رائے کیوں رکھتے ہیں؟"
انہوں نے کہا کہ "سچ یہ ہے کہ میں پاکستان کی عوام کے لیے کسی قسم کی حقارت محسوس نہیں کرتا، جنہوں نے مجھ سے بہت اچھا سلوک کیا، میں ہر اس شخص سے محبت کرتا ہوں جو مجھے چاہتا ہے۔"
عدنان سمیع نے الزام عائد کیا کہ ان کے پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بڑے مسائل تھے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں اعلیٰ سیکیورٹی اداروں کو اسٹیبلشمنٹ کا نام دیا جاتا ہے۔
گلوکار کے بقول "جو لوگ مجھے صحیح معنوں میں جانتے ہیں، وہ یہ بھی جانتے ہوں گے کہ اسٹیبلشمنٹ نے کئی برس تک میرے ساتھ کیا کیا، جو بالآخر میرے پاکستان چھوڑنے کی ایک بڑی وجہ بنی۔"
ان کا مزید کہنا تھا ایک دن، جلد ہی وہ اس حقیقت کو بے نقاب کریں گے کہ ان کے ساتھ کیسا سلوک کیا گیا، جس سے بہت لوگ لاعلم ہیں۔
عدنان سمیع کا یہ بھی کہنا تھا کہ "میں کئی برس سے خاموش تھا البتہ میں سب کچھ بتانے کے لیے صحیح وقت کا انتخاب کروں گا۔‘‘
خیال رہے کہ عدنان سمیع لندن میں پیدا ہوئے تھے جب کہ ان کے والد پاکستانی تھے۔
عدنان سمیع نے 1993 میں پاکستانی اداکارہ زیبا بختیار سے شادی کی تھی جن سے ان کا ایک بیٹا آذان سمیع خان ہے۔ دونوں میں شادی کے تین برس بعد ہی علیحدگی ہو گئی تھی۔
انہوں نے 2015 میں بھارتی شہریت کے لیے درخواست دی تھی جب کہ 2016 میں انہیں شہریت دی گئی۔
گلوکار عدنان سمیع کے مشہور البمز میں ’کبھی تو نظر ملاؤ‘ اور’ تیرا چہرہ‘ شامل ہے جب کہ انہوں نے ’بھر دو جھولی‘، ’لفٹ کرا دے‘، ’بھیگی بھیگی راتوں میں‘ سمیت بے شمار مشہور گانے گائے ہیں۔
عدنان سمیع کو 26 جنوری 2020 کو بھارت کے یومِ جمہوریہ کے موقع پر بھارت کا اعلیٰ ترین سول اعزاز 'پدما شری ایوارڈ' دیا گیا تھا۔