رسائی کے لنکس

کوئٹہ کا ویمن ریستوران


پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں سکیورٹی کی خراب صورتِ حال کے باوجود یہاں کی خواتین زندگی کے مختلف شعبوں میں آگے بڑھ رہی ہیں اور معاشی طور پر مستحکم ہونے کے لیے جدوجہد کررہی ہیں۔

اسی بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ایک ایسا ریستوران بھی ہے جس کا پورا عملہ خواتین پر مشتمل ہے۔

"ہزارہ ریسٹورنٹ" نامی اس ریستوران کا آغاز حقوقِ نسواں کی علمبردار حمیدہ علی ہزارہ نے کیا تھا۔ حمیدہ کا تعلق ہزارہ کمیونٹی سے ہے اور وہ ایک غیر سرکاری تنظیم "حرمتِ نسواں" کی بانی بھی ہیں۔

یاد رہے کہ کوئٹہ میں آباد ہزارہ کمیونٹی کو گزشتہ کئی برسوں سے دہشت گردی کا سامنا ہے اور اس کمیونٹی پر ہونے والے حملوں میں اب تک سیکڑوں افراد مارے جاچکے ہیں۔

وائس آف امریکہ سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے حمیدہ علی ہزارہ نے بتایا کہ انہوں نے دو سال پہلے خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے حرمتِ نسواں کے نام سے ایک فاؤنڈیشن کی بنیاد رکھی تھی جو خواتین کی تعلیم، صحت اور کھیلوں میں شمولیت کے لیے کام کرتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اسی تجربے کے دوران انہیں احساس ہوا کہ جب تک خواتین کو معاشی طور پر مستحکم نہیں کیا جاتا، اس وقت تک ان کے تحفظ کے لیے کام کرنا بے سود ہوگا۔

یہی سوچ کر انہوں نے ایک ریستوران کی بنیاد ڈالی تاکہ خواتین کو اس میں ملازمت دی جائے۔

حمیدہ علی ہزارہ کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے سوچا تھا کہ گزشتہ 14، 15 برسوں سے بلوچستان کے حالات کی وجہ سے جن خواتین کے شوہر ہلاک یا معذور ہوگئے ہیں، انہیں باہر لایا جائے اور انہیں ریستوران میں ملازمت دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد یہ تھا کہ ایسی خواتین اپنے خاندان کی کفالت کرسکیں اور اپنے بچوں کی تعلیم کے اخراجات اٹھا سکیں۔

ریستوران کے بارے میں لوگوں کے ردِ عمل کے متعلق حمیدہ نے بتایا کہ انہیں پچاس فی صد لوگوں کی طرف سے حوصلہ افزائی ملی مگر پچاس فی صد کی طرف سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ لیکن ان کے بقول انہوں نے ہمت نہیں ہاری۔

حمیدہ علی ہزارہ کا مزید کہنا تھا کہ ان کی فاونڈیشن میں ایسی خواتین آتی تھیں جن کے شوہر زخمی یا ہلاک ہوگئے تھے اور وہ ان سے مالی مدد کی طلب گار ہوتی تھیں

ان کے بقول انہوں نے سوچا کہ کب تب وہ ان کی مالی مدد کریں گی؟ کیوں نہ ان سے کام لیا جائے اور ان کو اپنے پیروں پہ کھڑا کیا جائے۔ حمیدہ کے بقول اس ریستوران کا ایک مقصد معاشرے میں موجود گداگری کے رواج کو بھی ختم کرنا تھا۔

حمیدہ نے بتایا کہ آج ہی ایک گاہک ان کے ریستوران آئی تھیں جن کا کہنا تھا کہ آپ کی ہمت دیکھ کر ہمیں حوصلہ ملا ہے۔ حمیدہ کے بقول انہیں ان الفاظ سے بہت خوشی ہوئی۔

XS
SM
MD
LG