ورلڈ بینک نے پاکستان میں دو سال سے کم عمر کے بچوں کے لیے پولیو سمیت دیگر متعدی بیماریوں کے خلاف مدافعت فراہم کرنے والی ویکسین کی دستیابی میں اضافہ کرنے کے لیے جمعرات کو پاکستان کے لیے پانچ کروڑ ڈالر کے قرض کی منظوری دے دی ہے۔
پاکستان میں حفاظتی ٹیکوں کے قومی پروگرام کا مقصد تمام بچوں کو آٹھ مہلک بیماروں سے تحفظ فراہم کرنا ہے جن میں ٹی بی، پولیو، خناق، کالی کھانسی، ٹیٹنس، ہیپاٹائٹس بی، فلو اور خسرہ شامل ہیں۔
حفاظتی ٹیکوں کے قومی پروگرام کو ورلڈ بینک کے ایک ٹرسٹ فنڈ اور امریکہ کے بین الاقوامی ترقی کے ادارے کے ذریعے آٹھ کروڑ ڈالر کی اضافی گرانٹ بھی دی جا رہی ہے۔ بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن بھی اس پروگرام کی معاونت کر رہی ہے۔
پاکستان دنیا کے آخری رہ جانے والے ان دو ممالک میں شامل ہے جہاں ابھی تک پولیو کا خاتمہ نہیں کیا جا سکا۔ اس لیے عالمی اداروں اور صحت کے حکام کی توجہ پاکستان کو تمام ممکنہ معاونت فراہم کرنے کی طرف ہے تاکہ اس مہلک بیماری کا خاتمہ کیا جا سکے۔
ورلڈ بینک کے پاکستان کے لیے کنٹری ڈائریکٹر ایلانگو پچاموتھو کا کہنا ہے کہ ’’پاکستان پولیو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ہنگامی صورتحال سے گزر رہا ہے۔ ورلڈ بینک اور دیگر ترقیاتی ادارے پولیو کے خاتمے کے نازک آخری مرحلے میں کی جانے والی کوششوں کے دوران پاکستان میں حفاظتی ٹیکوں کی عمومی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔‘‘
انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن کے ذریعے دیے جانے والے اس قرض کی واپسی کی مدت 25 برس ہے جس میں پانچ برس کی مزید مہلت مل سکتی ہے۔