رسائی کے لنکس

ژی کا دورہٴامریکہ، سائبر تشویش کا معاملہ اٹھایا جائے گا: وائٹ ہاؤس


فائل
فائل

وائٹ ہاؤس ترجمان، جوش ارنیسٹ نے کہا ہے کہ ’ژی کے دورے سے قبل چین کے خلاف سائبر حملوں کے حوالے سے ممکنہ تعزیرات لاگو کیے جانے کے بارے میں کوئی نئی اطلاع موجود نہیں‘

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ اگلے ماہ جب صدر براک اوباما اور چین کے صدر ژی جِنپنگ کی واشنگٹن میں ملاقات ہوگی، سائبر سکیورٹی پر تشویش کا معاملہ اٹھایا جائے گا، ایسے میں جب چین کی جانب سے امریکی سرکاری اور تجارتی اہداف پر ہیکنگ کے معاملے پر امریکہ میں تشویش بڑھ رہی ہے۔

وائٹ ہاؤس ترجمان، جوش ارنیسٹ نے کہا ہے کہ ’ژی کے دورے سے قبل چین کے خلاف سائبر حملوں کے حوالے سے ممکنہ تعزیرات لاگو کیے جانے کے بارے میں کوئی نئی اطلاع موجود نہیں‘۔

امریکی اہل کاروں نے گذشتہ ہفتے چین کے داخلی سکیورٹی کے سربراہ، مینگ ژیان زو کے ساتھ ملاقاتیں کی تھیں، جس دوران سائبر کے معاملے پر تشویش کے معاملے پر گفتگو ہوئی۔

اِن ملاقاتوں کے بارے میں ارنیسٹ نے بتایا کہ، ’میں آپ کو بتاسکتا ہوں کہ ملاقاتوں میں کُھل کر تبادلہٴخیال ہوا‘۔ اِن میں سے ایک ملاقات قومی سلامتی کی مشیر، سوزن رائس کے دورے کے دوران ہوئی۔

ارنیسٹ نے مزید کہا ہے کہ ’میرے خیال میں سائبر اسپیس کے شعبے میں چین کے رویے پر تشویش کے اظہار کے حوالے سے ہم نے کھل کر بات کی ہے۔ ہم اپنے تخمینے کھل کر لگاتے ہیں، جس کے ہماری معیشت اور ہماری قومی سلامتی پر اہم اثرات مرتب ہوتے ہیں۔‘

اُنھوں نے کہ بات صدر اوباما کی آئیوا کی جانب ’ایئرفورس ون‘ کی پرواز کے دوران اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

ارنیسٹ کے بقول، ژی کے دورہٴامریکہ سے قبل، چین کے اہل کار کا دورہ ظاہر کرتا ہے کہ حکومتِ چین امریکہ کی سنجیدہ تشویش کا ادراک کرتی ہے۔

منگل کے روز اخباری بریفنگ کے دوران، چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان، ہونگ لائی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ چین سائبر جرائم کا مخالف ہے۔

ہونگ کے الفاظ میں، ’انٹرنیٹ سے متعلق ضابطوں کی تیاری، اور پُرامن، سلامتی، کھلے پن اور تعاون پر مبنی انداز کے سلسلے میں، ہم امریکہ سے رابطے اور ابلاغ کے ذریعے آگے بڑھنے پر آمادہ ہیں‘۔

متعدد امریکی اہل کاروں کہہ چکے ہیں کہ امریکی تجارتی اہداف کے خلاف سائبر حملوں پر اوباما انتظامیہ چین کے افراد اور اداروں پر تعزیرات عائد کرنے پر غور کر رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG