رسائی کے لنکس

یمن کے کئی شہروں میں احتجاج: صالح کی معزولی کا مطالبہ


<span class="dateline"><span>آئیوری کوسٹ کے صدر کی اہلیہ اسپتال میں بھگڈر سے زخمی ہونے والے بچے کی عیادت کر رہی ہیں</span></span>
<span class="dateline"><span>آئیوری کوسٹ کے صدر کی اہلیہ اسپتال میں بھگڈر سے زخمی ہونے والے بچے کی عیادت کر رہی ہیں</span></span>

یمنی اپوزیشن کے سرگرم کارکنوں نے ملک کے متعدد شہروں میں ریلیاں نکالی ہیں جِن میں صدر علی عبد اللہ صالح کی معزولی کا مطالبہ کیا گیا ، جن پر الزام ہے کہ اُنھوں نے ہی پچھلے ہفتے اسلحے کی فیکٹری میں خونریز دھماکہ کروایا تھا۔

مغربی خبر رساں اداروں نے بتایا ہے کہ بدھ کے روزشمالی شہر سعادہ اور دوسرے مقامات پراور دارالحکومت صناع کے مرکزی شہر عِب میں احتجاجی مظاہرین اکٹھے ہوئے۔ کئی ہفتوں سےمسٹر صالح کے خلاف بڑے بڑے احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں جِن میں اُن کی 32سالہ حکمرانی، اور بد عنوانی اور غربت کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا۔

بدھ کے روز ہونے والے احتجاج میں پیر کے دِن کے دھماکوں کا ذمے دار حکومت کو بتایا، جِس میں جنوبی قصبے جار میں اسلحے کی فیکٹری تباہ ہو گئی جب کہ مقامی باشندے اُسے لوٹنے کی کوشش کر رہے تھے۔ دھماکے میں 150افراد ہلاک ہوگئے جن میں خواتین اور بچے شامل تھے۔

حکومتِ یمن نے تباہی کا ذمہ دار القاعدہ کے عسکریت پسندوں کو قرار دیا ہے، جنھوں نے ایک دِن قبل فیکٹری پر چھاپہ مارا۔ اُس کا کہنا ہے کہ مسلح افراد نے لوٹنے والوں کو پھنسانےکےلیے یہ چال چلی تھی۔

XS
SM
MD
LG