دو حالیہ مطالعاتی رپورٹوں سے پتا چلتا ہے کہ امریکہ میں روزگار تلاش کرنے والے گریجویٹ عام طور پر ان پیشوں میں روزگار حاصل نہیں کر پاتے جس کی ڈگری ان کے پاس ہوتی ہے۔
پھر یہ بھی ہوتا ہے کہ پچھلی نسلوں کے مقابلے میں وہ اپنا روزگار اور پیشہ بدلتے رہتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں، ماہرین کہتے ہیں کہ معیشت کو مدد نہیں ملتی بلکہ اس میں بگاڑ کی صورت پیدا ہوتی ہے، جس سے نئے نئے چیلنج اور مشکلات پیش آتی ہیں۔
ایمسی نام کا ادارہ لیبر مارکیٹ پر تحقیق کے میدان میں مہارت رکھتا ہے۔
ادارے نے امریکہ میں تقریباً 12 کروڑ 50 لاکھ روزگاروں کے سلسلے کی تاریخ کا جائزہ لیا ہے۔
تحقیق کرنے والوں نے چھ شعبہ جات کے گریجوایٹس کی جانب سے اختیار کردہ ابتدائی تین روزگاروں کا تفصیلی جائزہ لیا۔ یہ چھ شعبہ جات ہیں زبان و فلسفہ، سماجی سائنسز، کاروبار، مواصلات، انجنیئرنگ اور انفارمیشن ٹیکنالوجی۔
گزشتہ ماہ جاری ہونے والی اس مطالعاتی رپورٹ سے پتا چلتا ہے کہ متعدد گریجوایٹس نے روزگار کی تلاش اُسی مخصوص مضمون میں شروع کی جس کی اعلیٰ ڈگری ان کے پاس تھی۔ مثال کے طور پر انجنیئرنگ کے 20 فی صد گریجوایٹس کا پہلا روزگار انڈسٹریل یا مکینیکل انجنیئرنگ کے شعبے میں تھا۔
لیکن، جب انھوں نے تیسری بار کوئی عہدہ لیا تو وہ کسی ایسے شعبے سے وابستہ ہوئے جس کا ان کی تعلیم سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
اشتہارات، سیلز اور فنانشل ریسرچ وہ 10 شعبے ہیں جن میں چھ گروپوں سے تعلق رکھنے والے گریجوایٹس کو شامل ہوتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ ادھر، کاروباری سرگرمیوں سے متعلق روزگاروں سے وابستہ ہونے والوں کی شرح 54 فی صد ہے۔
ایک بات سب میں مشترک دیکھی گئی کہ کیریئر تبدیل کیے گئے؛ اور آغاز ایک جگہ سے کیا گیا جب کہ پہنچ کہیں اور گئے۔
'ایمسی' سے وابستہ ڈیٹا تحقیق کار اور مصنف، کلیر کوفی نے کہا ہے کہ ''اب بھی زیادہ تر وقت ہم کام اور تعلیم کے بارے میں سوچتے ہیں۔ یہ روزگار وہ ہیں جن سے سائنس دان، مصنف اور استاد وابستہ ہوتے ہیں۔ تعلیم کے دوران اب بھی یہی پوچھا جاتا ہے کہ بڑے ہو کر کیا بنو گے؟ روزگار کے بارے میں ابھی تک سوچ کا یہی انداز ہے۔''
تلاش کرنے والے بہتر روزگار تلاش کر لیتے ہیں۔ ساتھ ہی، نوجوان کارکنوں کو ملازمین کے ساتھ کوئی خاص وفاداری نہیں ہوتی۔
جولائی میں 'کونسل آف گریجویٹ اسٹڈیز' نے ایک مطالعاتی رپورٹ جاری کی ہے جس میں 4700 پی ایچ ڈی ڈگری کے حامل افراد کے روزگار پر نگاہ ڈالی گئی ہے۔ انھوں نے تین، آٹھ یا 15 برس قبل گریجوایشن کیا تھا۔
15 برس قبل گریجوایشن کرنے والوں نے حالیہ دنوں اپنی جاب تبدیل کی، اور انھیں اپنی ملازمت سے حاصل ہونے والا مالی فائدہ اتنا ہی تھا جتنا کہ تین سال پہلے کے گریجوایشن کرنے والوں کو مل رہا تھا۔
تاہم، جنھوں نے 15 سال پہلے پی ایچ ڈی کی تھی، ان کا معاملہ ایسا نہیں ہے۔ یہاں تک کہ تین برس قبل کے گریجویٹس کا معاملہ بھی 15 برس والے گریجویٹس جیسا نہیں ہے۔ مزید یہ کہ ان دو گروپوں میں سے جنھوں نے اپنا کیریئر اعلیٰ تعلیم والے مضمون کو چھوڑ کر تبدیل کیا وہ زیادہ تر کاروبار، حکومت اور نفع نقصان کے بغیر کام کرنے والی صنعتوں سے منسلک دیکھے گئے۔