’ڈارک ویب‘ پر بچوں کی نازیبا ویڈیوز فروخت کرنے والے سیکڑوں ملزمان گرفتار

فائل فوٹو

امریکہ، برطانیہ اور جنوبی کوریا کے حکام نے بچوں کی نازیبا ویڈیوز 'ڈارک ویب' پر فروخت کرنے والے ایک نیٹ ورک کو بے نقاب کرتے ہوئے اس مکروہ کاروبار سے وابستہ سیکڑوں افراد کو گرفتار کیا ہے۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق امریکی حکام نے بدھ کو اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے برطانیہ اور جنوبی کوریا کے حکام کے ساتھ مل کر 12 مختلف ملکوں سے 338 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ یہ افراد بچوں کی نازیبا ویڈیوز کی 'ڈارک ویب' پر خرید و فروخت میں ملوث تھے۔

حکام کے مطابق بچوں کی جنسی ویڈیوز فروخت کرنے والی یہ ویب سائٹ 2015 میں بنائی گئی تھی جب کہ حکام کو اس کے بارے میں مارچ 2018 میں علم ہوا جس کے بعد کارروائی کرتے ہوئے جنوبی کوریا سے اس سائٹ کے آپریٹر کو گرفتار کیا گیا تھا۔

حکام نے اس نیٹ ورک کو بچوں سے جنسی زیادتی کی ویڈیوز فراہم کرنے والے بڑے نیٹ ورکس میں سے ایک قرار دیا ہے۔

حکام کے مطابق اس ویب سائٹ پر ویڈیوز کی خرید و فروخت کے لیے ڈیجیٹل کرنسی ’بٹ کوائن‘ کا استعمال کیا جاتا تھا۔

ویب سائٹ کے اپ لوڈ پیج پر خصوصی طور پر لکھا گیا تھا کہ یہاں بالغوں کی جنسی ویڈیوز اپلوڈ نہ کریں۔

امریکی محکمۂ انصاف کے مطابق حکام نے امریکہ، برطانیہ اور اسپین سے کم از کم 23 نابالغ بچوں کو بازیاب کرایا ہے جنہیں جنسی استحصال کا نشانہ بنا کر ان کی ویڈیوز اس ویب سائٹ پر بیچی جاتی تھیں۔

محکمۂ انصاف کے مطابق اس مقدمے میں نامزد کئی افراد کو سزا بھی سنائی جا چکی ہے۔

امریکی اٹارنی جنرل جیسی لیو نے کہا ہے کہ اس مقدمے کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کو پہلی بار یہ معلوم ہوا کہ 'کرپٹو کرنسی' بچوں سے جنسی ویڈیوز کے لیے بھی استعمال ہو رہی ہے۔

اس ویب سائٹ پر بچوں سے نازیبا عمل کی ڈھائی لاکھ ویڈیوز موجود تھیں جنہیں دس لاکھ سے زائد مرتبہ ڈاؤن لوڈ کیا گیا تھا۔ ویب سائٹ بند کیے جانے تک اس ویب سائٹ نے 420 بٹ کوائنز حاصل کر لیے تھے جو تقریباً تین لاکھ 70 ہزار ڈالرز کی رقم بنتی ہے۔