پروازوں کی سکیورٹی کے نئے اقدام پر پیوٹن، سیسی کا اتفاق

فائل

دونوں سربراہان نے ٹیلی فون پر گفتگو کی ہے، جس سے قبل روس نے یہ طے کیا کہ گذشتہ ماہ جزیرہ نما سنائی میں روسی جیٹ طیارے کے تباہ ہونے کی وجہ بم پھٹنا تھا

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور اُن کے مصری ہم منصب عبدالفتح السیسی نے بدھ کے روز ایئرلائن سکیورٹی کے نئے اقدام سے اتفاق کیا۔ تاہم، اِس کی تفصیل سامنے نہیں آئی۔ یہ نیا اقدام دونوں ملکوں کے مابین پروازوں کی بحالی کے حوالے سے پہلا قدم ہوگا۔
دونوں سربراہان نے ٹیلی فون پر گفتگو کی ہے، جس سے قبل روس نے یہ طے کیا کہ گذشتہ ماہ جزیرہ نما سنائی میں روسی جیٹ طیارے کے تباہ ہونے کی وجہ بم پھٹنا تھا۔ اِس مسافر طیارے نے مصر کے سیاحتی مرکز شرم الشیخ سے سینٹ پیٹرزبرگ کے لیے پرواز بھری تھی، جس میں سوار تمام 224 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

مصر کا کہنا ہے کہ سیسی نے پیوٹن کو بتایا کہ وہ اس المناک واقعے پر روسی عوام کو پہنچنے والے دکھ کو سمجھ سکتے ہیں۔ لیکن، اُنھوں نے بم کا ذکر نہیں کیا۔
روسی اخبار، ’کمرسانت‘ نے کہا ہے کہ حکام اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ یہ بم طیارے کے کیبن کی پشت پر، جہاز کے آخری حصے میں نصب تھا، نہ کہ سامان رکھنے والے حصے میں۔

فضائی حادثے کے نتیجے میں، مصر کو فکر لاحق تھی کہ اُس کی اہم سیاحت کی صنعت بری طرح متاثر ہوگی۔ مصر نے یہ نہیں کہا کہ طیارہ بم کے باعث تباہ ہوا،؛ اور یہ کہا ہے کہ ایک بین الاقوامی تفتیش ابھی جاری ہے۔

داعش نے طیارے کی تباہی کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے، جیسا کہ اُس نے گذشتہ ہفتے پیرس میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ جب روس اس نتیجے پر پہنچا کہ دہشت گردوں نے جیٹ طیارہ گرایا، پیوٹن نے منگل کے روز رقہ پر بڑے پیمانے پر فضائی حملے کیے، جو شمالی شام میں دولت اسلامیہ کا خودساختہ دارالحکومت کہلاتا ہے۔