سندھ میں گھر جا کر کھالیں جمع کرنے پر پابندی عائد

hides

سندھ حکومت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پابندی ضابطۂ فوجداری کی دفعہ 144 کے تحت لگائی گئی ہے۔

پاکستان کے جنوبی صوبے سندھ کے محکمۂ داخلہ نے صوبے کی حدود میں عیدالاضحیٰ کے موقع پر گھر گھر جا کر قربانی کے جانوروں کی کھالیں جمع کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔

سندھ حکومت کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پابندی ضابطۂ فوجداری کی دفعہ 144 کے تحت لگائی گئی ہے۔

پابندی کے تحت دو سے چار ستمبر تک سندھ بھر میں قربانی کی کھالیں جمع کرنے پر پابندی عائد ہوگی جبکہ اس مقصد کے لیے کیمپ لگانے اور اسلحہ ساتھ لے کر چلنے پر بھی مکمل پابندی ہوگی۔

حکام کے مطابق صرف وہ ادارے، تنظیمات اور جماعتیں ہی قربانی کی کھالیں جمع کرسکیں گی جنہوں نے حکام سے اس کی پیشگی اجازت لی ہے۔

لیکن ان جماعتوں کے لیے کام کرنے والے رضاکاروں پر بھی گھر گھر جا کر کھالیں جمع کرنے پر پابندی لگادی گئی ہے۔

دریں اثنا پاکستان رینجرز سندھ نے شہریوں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ عسکری سرگرمیوں میں ملوث جماعتوں، فرقہ پرست تنظیموں اور کالعدم جماعتوں کو کھالیں نہ دیں۔

رینجرز کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق ایسی تنظیموں کو کھالیں دینا انہیں سہولت فراہم کرنے کے مترادف ہے جس سے شہریوں کو گریز کرنا چاہیے۔

رینجرز کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ شہری قربانی کے جانوروں کی کھالیں دینے سے قبل اس بات کا اطمینان کرلیں کہ کھالوں سے حاصل ہونے والی رقم دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ یا دیگر جرائم میں تو استعمال نہیں ہورہی۔

سندھ میں نقضِ امن کے خطرے کے پیش نظر گزشتہ کئی سال سے عید الاضحیٰ کے موقع پر قربانی کے جانوروں کی کھالیں جمع کرنے پر پابندی عائد کردی جاتی ہے۔

اس پابندی سے قبل ماضی میں سیاسی اور مذہبی تنظیموں کے کارکنوں کے مابین سندھ کے شہری علاقوں خصوصاً کراچی میں قربانی کی کھالیں چھیننے کے مسئلے پر پرتشدد اور خونریز تصادم ہوتے رہے ہیں۔