ٹرمپ کے کہنے پر صحت کی دیکھ بھال کے بِل پر ووٹنگ ملتوی

فائل

ایوانِ نمائندگان میں ذرائع نے بتایا ہے کہ ری پبلیکن پارٹی کے صحت کی دیکھ بھال کی قانون سازی کے حامیوں نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ایما پر مجوزہ بل پر رائے شماری کی تحریک واپس لے لی ہے۔

ایوان کے اسپکیر، پال رائن اور ٹرمپ گذشتہ چند روز کے دوران سخت تگ و دو کرتے رہے ہیں، تاکہ صحت کی دیکھ بھال کے بِل کی منظوری کے لیے درکار حمایت حاصل کی جا سکے۔

دریں اثنا، ’رائٹرز/ اپسوس‘ کی جانب سے جمعے کو جاری کیے گئے رائے عامہ کے ایک جائزے سے پتا چلتا ہے کہ ’رینڈم سروے‘ میں شامل تقریباً 1700 جوان امریکیوں کا کہنا ہے ری پبلیکنز کا بِل ’افرڈایبل کیئر ایکٹ‘ کا ’مناسب متبادل نہیں ہے، جسے اوباما کیئر بھی کہا جاتا ہے؛ جب کہ ری پبلیکن پارٹی کا اصلاحاتی بِل اُس کی جگہ لیتا۔

اس سے قبل، جمعے کو رائن نے صحت عامہ کے متبادل بِل سے متعلق صورت حال پر ٹرمپ کو بریفنگ دی، جس کے کچھ ہی گھنٹے بعد ایوانِ نمائندگان میں مجوزہ بِل پر ووٹنگ ہونی تھی۔

وائٹ ہاؤس ترجمان، شان اسپائسر نے اخباری نمائندون کو بتایا کہ ’’صدر نے سب کچھ داؤ پر لگا دیا ہے‘‘۔

اُنھوں نے کہا کہ ٹرمپ نے حال ہی میں کانگریس کے ایوان کے 120 سے زائد ارکان سے رابطہ کیا، جسے اُنھوں نے ’’غیر معمولی مہارت‘‘ قرار دیا۔

جب اُن سے پوچھا گیا آیا اسپیکر رائن نے ایوان کی مؤثر طور پر قیادت کی، اسپائسر نے کہا کہ ’’میرے خیال میں، اسپیکر نے وہ سب کچھ کیا جو وہ کر سکتے تھے۔ اُنھوں نے صدر کے ساتھ قریبی تعلق جاری رکھا ہے‘‘۔