دوسری بڑی بھارتی فضائی کمپنی کو ریکارڈ خسارہ

دوسری بڑی بھارتی فضائی کمپنی کو ریکارڈ خسارہ

ماہرین کا کہناہے کہ بھارتی فضائی صنعت کو اس سال مجموعی طورپر ڈھائی سے تین ارب ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑسکتا ہے۔

بھارت کی دوسری سب سے بڑی فضائی کمپنی کنگ فشر نے بھاری خسارے کا اعلان کیا ہے۔

بھارتی ایئر انڈسٹری کا شمار دنیا میں تیزی سے ترقی کرتی ہوئی ہوابازی صنعتوں میں ہوتا ہے۔ مگر اس کی ایک فضائی کمپنی کو لاکھوں ڈالر کے خسارے کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔

کنگ فشر ایئرلائنز کے چیئرمین وجے مالیا نے منگل کے روز کہا کہ جولائی تاستمبر کی سہ ماہی میں کمپنی کو تقریباً 9 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا خسارہ ہوا، جو ایک سال قبل اسی مدت کے دوران ہونے والے خسارے سے تقریباً دگنا ہے۔

بھارتی فضائی کمپنی نے اپنے اخراجات کم کرنے کے لیے گذشتہ ہفتے اپنی سینکڑوں پروازیں منسوخ کردیں تھیں۔ کنگ فشر کے خسارے کی مالیت تقریباً ڈیڑھ ارب ڈالر ہے اور وہ اپنے ملازمین کی تنخواہیں بھی وقت پر ادا نہیں کرپارہی۔

وجے مالیا کا کہناہے کہ خسارے کی اصل وجہ ایندھن کی اونچی قیمتیں اور جہاز اڑانے پر اٹھنے والے دوسرے اخراجات ہیں۔

بھارت میں طیاروں میں استعمال ہونے والے تیل کی قیمت بڑے پیمانے پر ٹیکسوں کے باعث عالمی قیمتوں سے تقریباً 70 فی صد زیادہ ہے۔

گذشتہ سال بڑھتے ہوئے افراط زر پر قابو پانے کے لیے بھارت نے سود کی شرح میں اضافہ کردیا تھا ، جس سے دوسری صنعتوں کے ساتھ ہوابازی کو بھی کافی نقصان برداشت کرنا پڑا۔

مالیاتی بحران کا سامنا صرف کنگ فشر کو ہی نہیں ہے ، بلکہ ایئرانڈیا کوبھی شدید خسارہ ہوچکاہےاور ماہرین کا کہناہے کہ بھارتی فضائی صنعت کو اس سال مجموعی طورپر ڈھائی سے تین ارب ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑسکتا ہے۔

ہوابازی کی بھارتی صنعت پر شدید مالیاتی دباؤ کے باوجودملک میں معاشی ترقی کے ساتھ فضائی مسافروں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔ اور ماہرین کو توقع ہے کہ اس عشرے کے آخر تک بھارتی ہوائی بازی کا شعبہ 25 کروڑ مسافروں کو خدمات فراہم کررہاہوگا۔

کئی تجزیہ کاروں کا یہ بھی کہناہے کہ بھارتی فضائی صنعت کو اس وقت تک مسائل کاسامنا کرناپڑے گا، جب تک حکومت اس شعبے میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی اجازت نہیں دے دیتی۔