روس ایران میں دو جوہری ری ایکٹر تعمیر کرے گا: ایرانی اہل کار

فائل

ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان، بہروز کمال وندی نے ایرانی میڈیا کو اس بیان کی تفصیل پیش نہیں کی۔ لیکن یوں لگتا ہے کہ اُن کا اشارہ روس کی جانب سے تعمیر کیے جانے والے بوشہر کے نیوکلیئر پاور اسٹیشن کی توسیع سے تھا

ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق ایک اہل کار نے کہا ہے کہ روس اگلے ہفتے ایران میں جوہری توانائی کے دو ری ایکٹر کی تعمیر کا کام شروع کرے گا، جس سلسلے میں گذشتہ برس دونوں ملکوں کے متعلقہ ایٹمی توانائی کے اداروں نے ایک سمجھوتے پر دستخط کیے تھے۔

ایران کے ایٹمی توانائی کے ادارے کے ترجمان، بہروز کمال وندی نے ایرانی میڈیا کو اس بیان کی تفصیل پیش نہیں کی۔ لیکن یوں لگتا ہے کہ اُن کا اشارہ روس کی جانب سے تعمیر کیے جانے والے بوشہر کے نیوکلیئر پاور اسٹیشن کی توسیع سے تھا۔

گذشتہ سال ایک باہمی سمجھوتے پر دستخط کیے گئے جس میں کہا گیا تھا کہ روس ایران میں تقریباً 10 نئے ری ایکٹر تعمیر کرے گا۔

تعمیر کے کام کا آغاز ایران اور چھ عالمی طاقتوں کی جانب سے تاریخی سمجھوتے کے بعد ہو رہا ہے، جس میں ایران کے جوہری پروگرام کو ترک کرنے کے عوض ایران پر عائد بین الاقوامی تعزیرات اٹھانے کے لیے کہا گیا تھا، جن کے باعث ایران کی معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

اس ماہ کے اوائل میں، توانائی سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے نے ایران کے خلاف ایک طویل عرصے سے جاری تفتیش کو ختم کیا اور ایک رپورٹ جاری کی گئی جس میں بتایا گیا تھا کہ سنہ 2003 تک ایران جوہری ہتھیار تشکیل دینے کے پروگرام پر گامزن رہا۔ لیکن، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس بات کا عندیہ نہیں جس سے یہ پتا چلتا ہو کہ سنہ 2009کے بعد بم بنانے پر تحقیق یا ترقی کا کام کیا گیا۔