حزب اللہ جنگ نہیں چاہتی، لیکن لڑائی کے لیے تیار ہے: نصر اللہ

ٹھارہ جنوری کو شام میں اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے حزب اللہ کے چھ شدت پسندوں اور ایک ایرانی جنرل کی ہلاکت کی تعزیتی محفل سے وڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے، نصر اللہ نے اس حملے کو ’قتل کا ایک جرم‘ قرار دیا

حزب اللہ کے سربراہ، حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ لبنان میں قائم شدت پسند گروپ اسرائیل کے ساتھ لڑائی نہیں چاہتا، لیکن وہ ’کسی بھی مقام پر اور کسی بھی وقت‘ جنگ کے لیے تیار ہے۔

اٹھارہ جنوری کو شام میں اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے حزب اللہ کے چھ شدت پسندوں اور ایک ایرانی جنرل کی ہلاکت کی تعزیتی محفل سے وڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے، نصر اللہ نے اس حملے کو ’قتل کا ایک جرم‘ قرار دیا۔

جوابی کارروائی کے طور پر، حزب اللہ نے بدھ کو متنازع لبنان اسرائیل سرحد کے ساتھ چلنے والے اسرائیل کے ایک قافلے پر راکیٹ حملہ کیا، جس میں دو اسرائیلی فوجی ہلاک ہوئے۔ اسرائیل نے اس کا جواب فضائی کارروائیوں اور گولہ باری سے دیا۔

بدھ کے روز گولیوں کے تبادلے کے دوران، جنوبی لبنان میں اقوام متحدہ کے امن کار مشن کے ساتھ وابستہ ایک ہسپانوی امن کار ہلاک ہوا۔

اسرائیلی وزیر اعظم بینجامن نیتن یاہو نے بدھ کے روز کشیدگی بھڑکانے کا الزام ایران پر دیا۔ یہ سنہ 2006 کی اسرائیل اور ایرانی پشت پناہی میں حزب اللہ کے درمیان ہونے والی لڑائی کے بعد سامنے آنے والی سب سے بڑی کشیدگی ہے۔

مسٹر نیتن یاہو نےجمعرات کے دِن کہا کہ اسرائیل اپنے خلاف تمام خطرات کا دفاع کرتا رہے گا، چاہے ’قریب کے ہوں یا دور کے‘۔