جان کیری کا اسرائیلی و فلسطینی رہنماؤں سے ملاقاتوں کا اعلان

فائل

امریکی محکمۂ خارجہ کا کہنا ہے کہ جان کیری اور نیتن یاہو کی ملاقات کی تفصیلات طے کی جارہی ہیں۔

امریکہ کے وزیرِ خارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ وہ رواں ہفتے اسرائیلی اور فلسطینی رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کریں گے تاکہ دونوں قوموں کے درمیان جاری کشیدگی کے خاتمے کے لیے کردار ادا کیا جاسکے۔

اتوار کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے جان کیری نے بتایا کہ وہ خطے میں جاری کشیدگی پر تبادلۂ خیال کے لیے رواں ہفتے کے وسط میں اسرائیلی وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو اور بعد ازاں فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات کریں گے۔

امریکی محکمۂ خارجہ کے مطابق امکان ہے کہ دونوں رہنماؤں کی ملاقات اسرائیلی وزیرِاعظم کے آئندہ ہفتے شروع ہونے والے دورۂ جرمنی کے دوران ہوگی۔ دورے کے دوران نیتن یاہو بدھ کو جرمن چانسلر اینگلا مرخیل سے بھی ملاقات کریں گے۔

امریکی محکمۂ خارجہ کا کہنا ہے کہ جان کیری اور نیتن یاہو کی ملاقات کی تفصیلات طے کی جارہی ہیں۔

مغربی کنارے اور غزہ میں گزشتہ دو ہفتوں سے جاری کشیدگی، چاقو برداروں کے حملوں اور اسرائیلی فوج کی فلسطینی مظاہرین پر فائرنگ سے اب تک کم از کم 40 فلسطینی شہری اور سات اسرائیلی ہلاک ہوچکے ہیں۔

کشیدگی کے حالیہ سلسلے کا آغاز اسرائیلی کی جانب سے مسجدِ اقصیٰ میں فلسطینیوں کا داخلہ محدود کرنے اور وہاں بعض ممنوعہ تعمیرات کے آغاز سے ہوا تھا۔

مسجدِ اقصیٰ میں نمازیوں کے داخلے پر پابندی کے ردِ عمل میں مغربی کنارے میں فلسطینیوں نے اسرائیل کے شہریوں اور سکیورٹی اہلکاروں پر چاقو کے وار کرنے کا سلسلہ شروع کیا تھا جو تاحال جاری ہے۔

فلسطینیوں کی ان کارروائیوں میں اب تک سات اسرائیلی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوچکے ہیں جب کہ اسرائیلی سکیورٹی اہلکار اب تک کم از کم 15 حملہ آور فلسطینیوں کو موقع پر گولی مار کر ہلاک کرچکےہیں۔

صرف ہفتے کو اسرائیلی پولیس نے مغربی کنارے کے شہر ہیبرون اور یروشلم میں چاقووں سے اسرائیلی شہریوں پر حملے کی کوشش کرنے والے چار فلسطینیوں کو گولی مار کر ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

اسرائیلی پولیس کے بیان کے مطابق حملہ آوروں میں ایک 16 سالہ فلسطینی طالبہ بھی شامل تھی۔ ان واقعات کے بعد مغربی کنارے کے مختلف قصبوں میں سیکڑوں فلسطینی نوجوانوں اور اسرائیلی سکیورٹی اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں شروع ہوگئی تھیں جس کے دوران اسرائیلی اہلکاروں کی فائرنگ سے مزید چار فلسطینی ہلاک ہوگئے تھے۔

حالیہ کشیدگی کے پیشِ نظر اتوار کو اسرائیلی حکام نے ملک کے معاشی مرکز تل ابیب سمیت چار بڑے شہروں میں عرب مزدوروں اور کارکنوں کا داخلہ ممنوع قرار دے دیا تھا تاکہ کشیدگی میں کمی لائی جاسکے۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے مغربی کنارے کی یہودی بستیوں کے سکیورٹی انتظامات میں اضافہ کردیا ہے جب کہ کئی مقامات پر عرب اور یہودی آبادیوں کے درمیان کنکریٹ کی دیواریں تعمیر کی جارہی ہیں۔