چین کی کوریائی خطے میں کشیدگی کم کرنے پر آمادگی

جنوبی کوریا کے صدر لی میونگ باک اور چینی سفارت کار کی ملاقات کا ایک منظر

چین کے ایک اعلیٰ سفارت کار نے اتوار کے روز جنوبی کوریا کے صدر کو بتایا ہے کہ بیجنگ کوریائی خطے میں پائی جانے والی کشیدگی میں کمی لانے کی خاطر کوششیں کرنے کے لیے تیار ہے۔

چین کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق سٹیٹ قونصلر Dai Bingguo نے صدر لی میونگ باک سے ملاقات میں خطے کی صورتحال کو پریشان کن قرار دیا۔ ملاقات میں کشیدگی میں کمی کے لیے دوطرفہ مذاکرات پر بھی اتفاق کیا۔

چین کی کوریائی خطے میں کشیدگی کم کرنے پر آمادگی

اُدھر جنوبی کوریا میں حکام نے بتایا ہے کہ رواں ہفتے شمالی کوریا کی طرف سے گولہ باری کا نشانہ بننے والے ایک جزیرے پر موجود لوگوں نے اتوار کو بھی دھماکوں کی آواز سنی لیکن کوئی گولہ یہاں آ کر نہیں گرا۔

دھماکوں کی آواز کے پیش نظر جنوبی کوریا کے حکام نے شہریوں کو خندقوں میں پناہ لینے کی تلقین بھی کی لیکن کچھ دیر بعد یہ ہدایت واپس لے لی گئی۔

خبررساں ادارے یونہاپ اور وائے ٹی این ٹیلی ویژن نے یہ اطلاع بھی دی ہے کہ شمالی کوریا اپنی جنوبی ساحلی پٹی پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل منتقل کر رہا ہے۔ یہ اقدام ایسے وقت کیا جا رہا ہے جب امریکہ اور جنوبی کوریا نے چار روزہ مشترکہ جنگی مشقوں کا آغاز کر دیا ہے۔


چین کی کوریائی خطے میں کشیدگی کم کرنے پر آمادگی

جوہری تونائی سے چلنے والا ایک امریکی طیارہ بردار جہاز ان مشقوں کی قیادت کر رہا ہے، جو جنوبی کوریا کے جزیرے یون پیونگ پر شمالی کوریا کی گولہ باری کے چند دونوں بعد کی جا رہی ہیں۔ گولہ باری سے جنوبی کوریا کے دو فوجی اور دو شہری ہلاک ہو گئے تھے۔

شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا نے مشترکہ فوجی مشقوں پر تنقید کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ دونوں کوریائی ریاستیں ”جنگ کے دھانے پر کھڑی ہیں“۔

دریں اثنا چین نے خطے میں کشیدگی کم کرنے کے لیے ہفتہ کو سفارتی کوششیں شروع کر دیں۔

بظاہر امریکہ اور جنوبی کوریا کے درمیان مشترکہ مشقوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے بیجنگ کا کہنا ہے کہ وہ اس کی اجارت کے بغیر علاقے میں کسی بھی ”یک طرفہ فوجی اقدام “کی مخالفت کرتا ہے۔

امریکی جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے چیئرمین ایڈمرل مائک مولن نے سی این این ٹیلی ویژن کو بتایا ہے کہ اگر خطے میں عدم استحکام پیدا ہوتا ہے تو شمالی کوریا کے قریب ترین اتحادی چین کو کسی بھی دوسرے ملک کی طرح خطرات کا سامنا ہو گا۔

شمالی کوریا نے ہفتہ کو جنوبی کوریا کے خلاف نئے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ سیول یون پیونگ جزیرے پر شہروں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ شمالی کوریا کے سرکاری خبررساں ادارے کے سی این اے کا کہنا ہے کہ اگر شہریوں کی ہلاکت ہوئی ہے تو یہ ایک انتہائی افسوس ناک بات ہے۔


چین کی کوریائی خطے میں کشیدگی کم کرنے پر آمادگی

منگل کو ہوائی گولہ باری میں ہلاک ہونے والے جنوبی کوریا کے دو فوجیوں کی آخری رسومات کے موقع پر جنوبی کوریا کے مرین کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل یو ناک جون نے شمالی کوریا کے خلاف بھرپور جوابی کارروائی کا اعادہ کیا۔ سینکڑوں سیاست دانوں، فوجی افسران، مذہبی رہنماؤں اور شہریوں کے سامنے دیئے گئے اس بیان کو ملک بھر میں نشر کیا۔