نائیجیریا: دوحملوں کے واقعات میں 23 افراد ہلاک

فائل

شمالی نائجیریا میں مشتبہ مذہبی شدت پسندوں کے ہاتھوں ہونے والے حملوں کی دو مختلف وارداتوں کے نتیجے میں 23افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

سب سے مہلک واقعہ پیر کے دِن رات گئے ریاست بورنو کی ایک مارکیٹ میں پیش آیا، جب مشتبہ طور پر مسلح مذہبی انتہا پسندوں نے گولیاں چلائیں، جِس میں 18افراد ہلاک ہوئے۔

مقامی سردار، ابا احمد نے بتایا ہے کہ یہ حملہ بورنو ریاست کے دمباؤ نامی گاؤں میں ہوا۔

حملے کی وجہ ابھی غیر واضح ہے۔

تاہم، مقامی لوگوں کےمطابق، عین ممکن ہے کہ مسلح افراد نےمقامی شکاریوں کو ہدف بنایا ہو جو سور اور بندروں کا گوشت بیچنا چاہتے ہوں، جِس کی مقامی مسلمانوں کو ممانعت ہے۔


منگل کے روز ایک اور واقع میں موٹر سائیکلوں پر سوار مسلح اسلام پسندوں نےشمالی شہر کانو کے ایک کھلے میدان میں شطرنج کھیلنے والے افراد پر فائر کرکے پانچ کو ہلاک کردیا۔

مزید دو افراد شدید زخٕمی ہوگئے۔

حکام کا خیال میں عین ممکن ہے کہ یہ دونوں حملےسخت گیر بوکو حرام مسلک سے تعلق رکھنے والے افراد کی کارستانی ہوں۔

یہ گروپ گذشتہ سال سے اب تک سینکڑوں ہلاکتوں کا ذمہ دار بتایا جاتا ہے، جِس کا مقصد شمالی نائجیریا میں شریعہ کے سخت گیر اسلامی قوانین نافذ کرنا ہے۔