ریمنڈ ڈیوس کے خلاف عدالتی سماعت ملتوی

ریمنڈ ڈیوس کے خلاف عدالتی سماعت ملتوی

امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی حکام نے نام ظاہر نا کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ حراست کے وقت ریمنڈ ڈیوس امریکی خفیہ ادارے سنٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی اآئی اے) کے لیے بطور ’سکیورٹی کانٹریکٹر‘ کام کر رہا تھا۔

لاہور کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنزجج یوسف اوجھلا نے دو پاکستانیوں کو قتل کرنے کے الزام میں زیرِحراست امریکی کونسل خانے کے اہلکار کے خلاف عدالتی کارروائی 3 مارچ تک ملتوی کر دی ہے۔

امریکی حکومت کا موقف ہے کہ ریمنڈ ڈیوس نے دونوں افراد پر گولیاں اپنے دفاع میں چلائی تھیں اور اُس کو سفارتی استثنا حاصل ہے۔ واشنگٹن امریکی محکمہ خارجہ کے اس اہلکار کی فی الفور رہائی کا بھی مطالبہ کر رہا ہے۔

ریمنڈ ڈیوس کے بقول اس کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے افراد اسے لوٹنا چاہتے تھے۔

ستائیس جنوری کو لاہور میں پیش آنے والے اس واقعے کے بعد پاکستان کے عوامی حلقوں میں امریکہ مخالف جذبات میں اضافہ ہو گیا تھا۔

امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی حکام نے نام ظاہر نا کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ حراست کے وقت ریمنڈ ڈیوس امریکی خفیہ ادارے سنٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی اآئی اے) کے لیے بطور ’سکیورٹی کانٹریکٹر‘ کام کر رہا تھا۔

پاکستانی انٹیلی جنس حکام نے ایک روز قبل کہا تھا کہ امریکی اہلکار کی گرفتاری کے دونوں ملکوں کے خفیہ اداروں کے درمیان تعلقات پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

تاہم ایک سینیئر پاکستانی انٹیلی جنس افسر نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ خفیہ ادارے انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) امریکی ادارے سی آئی اے سے تعلقات منقطع نہیں کر رہا ہے۔