بھارتی فلم نشر کرنے پر نجی ٹی وی چینل سے وضاحت طلب

فائل

پیمرا کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان فلم سنسر بورڈ پہلے ہی مذکورہ فلم کے ایسے مناظر اور مواد کی نشاندہی کر چکا ہے جنہیں پاکستان میں دکھانا، سینسر بورڈ کے مطابق، مناسب نہیں ہے۔

پاکستان میں الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے ایک نجی ٹیلی ویژن چینل سے بھارتی فلم 'دنگل' دکھانے پر وضاحت طلب کی ہے، جس کی ملک میں نمائش پر پاکستان کے فلم سینسر بورڈ نے پابندی عائد کر رکھی ہے۔

بدھ کو پیمرا سے جاری ہونے والے ایک اعلامیے میں نجی ٹی وی چینل 'اردو۔1' کو اظہارِ وجوہ کا نوٹس جاری کرتے ہوئے اس سے تین ستمبر کو بھارتی فلم دنگل دکھانے پر وضاحت طلب کی گئی ہے۔

اعلامیے کے مطابق یہ فلم دکھا کر چینل نے ضابطہ اخلاق برائے الیکٹرانک میڈیا 2015ء کی خلاف ورزی کی ہے۔

پیمرا کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان فلم سینسر بورڈ پہلے ہی مذکورہ فلم کے ایسے مناظر اور مواد کی نشاندہی کر چکا ہے جنہیں پاکستان میں دکھانا، سینسر بورڈ کے مطابق، مناسب نہیں ہے۔

پیمرا اعلامیے کے مطابق نجی ٹی وی چینل پر دکھائی گئی فلم میں وہ مناظر بھی شامل تھے جو پیمرا قوانین اور الیکٹرانک میڈیا کے ضابطہ اخلاق کے واضح خلاف ورزی ہے۔

پیمرا نے 'اردو-1' ٹی وی چینل کی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ 12 ستمبر تک اس معاملے پر اپنے موقف سے پیمرا کو آگاہ کرے اور چینل کے چیف ایگزیکٹو سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ بھی پیمرا کے سامنے پیش ہو کر اپنا موقف بیان کریں۔

بیان کے مطابق اگر چینل انتظامیہ نے وضاحت پیش نہ کی تو اس کے خلاف یک طرفہ طور پر کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

پاکستان میں سنیما مالکان کی ایک نمائندہ تنظیم کے سربراہ زوریز لاشاری کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش پر پابندی نہیں لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ کسی بھی بھارتی فلم کی ملک میں نمائش سے پہلے پاکستان فلم سینسر بورڈ سے اجازت حاصل کی جائے۔

جمعرات کو وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ یہ کوشش کی گئی تھی کہ فلم 'دنگل' کو بھی نمائش کے لیے پاکستان درآمد کیا جائے لیکن پاکستان فلم سینسر بورڈ نے اسے منظور نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ جب اس فلم کے حقوق پاکستان میں کسی کے پاس نہیں ہیں تو پھر یہ کیسے دکھائی جا سکتی ہے۔

زوریز لاشاری کا مزید کہنا تھا کہ اگر سینسر بورڈ نے بوجوہ اس فلم کی پاکستان میں نمائش کی اجازت نہیں دی تو پھر یہ فلم ٹی وی چینلز پر بھی نہیں دکھائی جا سکتی۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں فلم کی نمائش کی اجازت لینے کا ایک طے شدہ طریقۂ کار موجود ہے جس کے تحت ملک میں فلم درآمد کرنے سے پہلے وزارتِ اطلاعات و نشریات سے اس فلم کے بارے میں این ا و سی حاصل کیا جاتا ہے جس کے بعد یہ فلم پاکستان کے مختلف صوبائی اور مرکزی سینسر بورڈز کو دی جاتی ہے۔

زوریز لاشاری کے بقول اگر سینسر بورڈ کے عہدیدار سمجھتے ہیں کہ فلم میں کوئی قابلِ اعتراض مواد نہیں تو پھر اس کی نمائش کی اجازت مل جاتی ہے بصورت دیگر اس کی نمائش نہیں کی جاتی۔

دریں اثنا پیمرا کو 'انڈی پینڈنٹ میڈیا کارپوریشن' (جیو) کی طرف سے نجی ٹی وی چینل 'فلم ورلڈ' کے خلاف ایک شکایت موصول ہوئی ہے جس میں جیو نے موقف اختیار کیا ہے کہ 'فلم ورلڈ' نے دو بھارتی فلمیں 'وانٹڈ' اور 'دبنگ' نشر کیں جن کی نشریاتی حقوق جیو کے پاس ہیں۔

جیو نے پیمرا سے 'فلم ورلڈ' کے 'غیر قانونی اقدام' کےخلاف کارروائی کرنے کی استدعا کی ہے۔

پیمرا نے یہ شکایت کونسل آف کمپلینٹس کراچی کو بھیج دی ہے تاکہ ضابطے کے تحت اس پر کارروائی کی جائے۔