پشاور کے ایک علاقے میں انسداد پولیو مہم کا بائیکاٹ

صدر ممنون حسین پشاور میں انسداد پولیو مہم کے دوران اپک بچی کو پولیو سے بچاؤ کی ویکسین کے قطرے پلا رہے ہیں۔ جنوری 2014

شمیم شاہد

خیبرپختونخوا کے مرکزی شہر پشاور کے ایک علاقے میں لوگوں نے پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو اپاہج بنانے والے مرض پولیو کے خاتمے کے لئے جاری مہم سے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔

انسداد پولیو کے سلسلے میں اس سال کی پہلی پانچ روزہ مہم کا آغاز خیبرپختونخوا اور ملحقہ قبائلی علاقوں میں سوموار سے شروع ہے ۔ پشاور شہر اور نواحی علاقوں میں اس مہم کو کامیاب بنانے کے لئے 31000 اہل کاروں پر مشتمل 2145 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

پشاور کے یونین کونسل نمبر 39 شیخ آباد کے محلہ اسلام آباد کے رہائشیوں نے پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکار کردیا ہے۔

یونین کونسل کے ناظم شاہد گل نے رابطے پر وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ڈیڑھ سے دو سو تک کے گھرانے اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکار کر رہے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ اس انکار کی وجہ یہ ہے کہ انسداد پولیو مہم کے لیے متعلقہ یونین کونسل کی بجائے دیگر علاقوں سے اہل کاروں اور رضاکاروں کی بھرتی ہے۔

شاہد گل نے کہا کہ انسداد پولیو مہم کے شروع ہونے سے قبل انہوں نے ڈپٹی کمشنر پشاور اور محکمہ صحت کے اعلیٰ حکام کو شکایت پہنچائی تھی اور ان کے بقول حکومتی عہدیدار وں نے ان کے موقف کو صحیح تسلیم کیا تھا، لیکن ابھی تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہوئے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں نے بطور احتجاج اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکار کردیا ہے۔

ضلعی انتظامیہ میں شامل عہدیدار وں نے کہا ہے کہ یونین کونسل کے ناظم سے بات چیت کا سلسلہ جاری ہے اور مسئلہ آئندہ چند روز میں حل ہو جائے گا۔