2014ء کے بعد افغانستان

فائل

مذاکرے میں اٹھنے والے سوالات تھے: آیا سکیورٹی کے حوالے سے دو طرفه معاہدے پر دستخط نہ ہونے کے باوجود، امریکه افغانستان اور پورے خطے سے اپنے تعلقات برقرار رکھے گا؟ اور خطے میں امن و اِستحکام لانے میں پاکستان کو کیا کردار ادا کرنا چاہیئے؟
دفاع کے سابق امریکی معاون وزیر برائے افغانستان، ڈیوڈ سڈنی نے کہا ہے کہ پاکستان کی شدت پسندوں کے خلاف فوجی کارروائی خطے کی تحفظ کے لیے بہت ضروری اقدام هے۔

یونائٹڈ اسٹیٹس انسٹی ٹیوٹ آف پیس، وائس آف امریکه اور الائنس فور سپورٹ آف دی افغان پیپل کی جانب سے حال ہی میں واشنگٹن میں ایک مجلسِ مذاکراہ منعقد کی گئی، جِس میں متعدد امریکی اور افغانی ماہرین اور اہم شخصیات نے افغانستان میں2014ء کے بعد کے امکانی حالات پر گفتگو کی۔

مذاکرے میں اٹھنے والے سوالات تھے: آیا سکیورٹی کے حوالے سے دو طرفه معاہدے پر دستخط نہ ہونے کے باوجود، امریکه افغانستان اور پورے خطے سے اپنے تعلقات برقرار
رکھے گا؟ اور خطے میں امن و اِستحکام لانے میں پاکستان کو کیا کردار ادا کرنا چاہیئے؟


تفصیل کے لیے رودابہ ناصر کی رپورٹ