اسرائیل: وزیراعظم ہاؤس کے باہر مظاہرہ، نیتن یاہو کے استعفے کا مطالبہ

اسرائیلی پولیس وزیر اعظم ہاؤس کے باہر مظاہرہ۔ 2 اگست 2020

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی قیام گاہ کے سامنے ہونے والے ایک مظاہرے کو پولیس نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے منتشر کر دیا۔

مظاہرین نیتن یاہو کی کرونا وائرس بحران نمٹنے کی ناکامی اور بدعنوانی کے الزامات پر ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے تھے۔

اسرائیلی پولیس نے اتوار کی صبح یروشلم میں وزیر اعظم کی سرکاری رہائش گاہ کے باہر مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا۔

ہفتے کی شام سے ہزاروں مظاہرین یروشلم کے مرکزی چوک میں جمع ہونا شروع ہو گئے اور انہوں نے وزیر اعظم کے خلاف نعرے لگانا شروع کر دیے۔

سن 2011 کے بعد سے یہ مظاہرین کا سب سے بڑا اجتماع تھا۔ اس وقت کا احتجاج اسرائیلی عوام نے مہنگائی کے خلاف کیا تھا۔

ایک عرصے سے نیتن یاہو کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں۔ تل ابیب اور وسطی اسرائیل میں نیتن یاہو کے ساحلی بنگلے کے باہر کئی چھوٹے چھوٹے مظاہرے ہو چکے ہیں۔

مگر یہ مظاہرہ تعداد اور طوالت کے اعتبار سے بہت بڑا تھا۔ ہفتے کی شام سے شروع ہونے والا یہ مظاہرہ اتوار کی صبح اس وقت تک جاری رہا، جب تک کہ پولیس نے طاقت استعمال کرتے ہوئے مجمعے کو منتشر نہیں کر دیا۔ ابھی تک کسی گرفتاری کی اطلاع نہیں ملی ہے۔

اسرائیلیوں کی ایک بڑی تعداد کا خیال ہے کہ وزیر اعظم نیتن یاہو کرونا وائرس سے نمٹنے میں ناکام ہو گئے ہیں اور ان کی اس سلسلے میں حکمت عملی ناقص رہی ہے۔

کچھ لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ چونکہ ان کے خلاف بد عنوانی کے الزامات پر مقدمہ چل رہا ہے، اس لیے انہیں اپنا عہدہ چھوڑ دینا چاہیے۔