سندھ کے نگران وزیر اعلیٰ فضل الرحمان ہوں گے

فضل الرحمن، فائل فوٹو

شیام سلیم

سندھ حکومت کی مدت ختم ہوئے اسمبلی تحليل ہونے کے باوجود سندھ میں نگران وزیر اعلیٰ سندھ کےنام پر حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق نہیں ہو سکا تھا۔

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر رہنے والے ایم کیوایم کے راہنما خواجہ اظہار کے درمیان نگران وزیر اعلیٰ سندھ کے نام کو فائنل کرنے کے لئے ملاقات ہوئی۔

کراچی میں وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ہونے والی اس ملاقات میں پی پی راہنما مکیش چاولہ،ناصر حسین اور ایم کیو ایم کے راہنما فیصل سبزواری بھی شریک تھے۔

نگران وزیر اعلیٰ سندھ کے ناموں پر تقریباً ڈھائی گھنٹے تک مشاورت ہوئی۔ بالآخر وزیر اعلیٰ سندھ اور اپوزیشن کے درمیان سابق چیف سیکرٹری سندھ فضل الرحمان کو نگران وزیر اعلیٰ سندھ بنانے پر اتفاق ہوگیا۔

ملاقات کے بعد مراد علی شاہ اور خواجہ اظہارالحسن نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ نگران وزیر اعلیٰ سندھ کے لئے 25ناموں پر بات چیت چل رہی تھی۔ کوشش تھی اس نام پر اتفاق کیا جائے جو دے کر واپس نہ لیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ طویل مشاورت کے بعد فضل الرحمان کو نگران وزیر اعلیٰ سندھ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ فضل الرحمان کو نگران حکومت میں کام کرنے اور الیکشن کرانے تجربہ ہے۔ انہوں نے نگران وزیر اعلیٰ سندھ کی سمری گورنر سندھ کو بھیج دی ہے۔ فضل الرحمان آج یا کل میں حلف اٹھائیں گے۔

اس موقع پر ایم کیو ایم کے راہنما خواجہ اظہار کا کہنا تھا کہ دوسرے صوبوں میں نام آکر مسترد ہورہے تھے۔ ہم نے طے کیا تھا کہ جو نام ہوگا وہ فائنل ہوگا۔ نگران وزیر اعلیٰ کی سب سے بڑی ذمہ داری منصفانہ انتخابات ہیں۔

خواجہ اظہار نے کہا کہ فضل الرحمان کا نام ان کے تجربے کی بنیاد پر منتخب کیا ہے۔ وہ غیر سیاسی تجربہ کار شخصیت ہیں۔ امید ہے وہ بہتر انداز میں کام کریں گے۔

خواجہ اظہار نے کہا کہ نگران وزیر اعلیٰ کے لئے ہمارا ساتھ دینے پر وہ اپوزیشن جماعتوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ سب سے بہتر انداز میں نگران وزیر اعلیٰ سندھ کا انتخاب سندھ میں ہوا ہے۔

سابق چیف سیکرٹری سندھ فضل الرحمان یکم ستمبر1950 کو کراچی میں پیدا ہوئے۔ وہ 2005سے2010 تک دو مرتبہ سندھ کے چیف سیکرٹری کے عہدے پر فائض رہے۔ انہوں نے سندھ کے سیکرٹری فنانس، سیکرٹری ایکسائز ۔ اکاوئنٹنٹ جنرل سندھ سمیت دیگر عہدوں پر بھی خدمات انجام دیں۔ فضل الرحمان اس وقت سندھ کی جامعات میں وائس چانسلرز کی تقرری کمیٹی کے رکن بھی ہیں۔