جمہوریہ وسطی افریقہ، محصور 1200 مسلمان منتقل

کانگو سے تعلق رکھنے والے مسلح امن کار وہاں خاموش کھڑے رہے، اور جاری لوٹ مار کو روکنے کی کوشش میں ہوا میں گولیاں تک نہیں چلائیں
کشیدگی کی شکار جمہوریہ وسطی افریقہ میں محصور 1200سے زائد مسلمانوں کو بھاری مسلح افریقی اور فرانسسی امن کار دستوں کی جمیعت میں بحفاظت باہر نکال لیا گیا، جو گذشتہ کئی ماہ سے پُرتشدد مسیحی جنگجوؤں کے مضافات میں پھنسے ہوئے تھے۔

بانگئی سے موصول ہونے والی ایک رپورٹ میں، ایسو سی آئیڈ پریس نے بتایا ہے کہ قافلہ روانہ ہونے کے چند ہی منٹ کے اندر اندر بپھرے ہوئے ہمسایوں پر مبنی سرکش افراد نے ایک مسجد کا گھیراؤ کر لیا۔

ہتھیار لہراتے ہوئے اِن مسلح افراد نے لاؤڈ اسپکیر اتار لیا جس پر اذان دی جاتی تھی، اور کچھ ہی دیر میں اس عبادت گاہ کی چھت سے پنکھے اتار لیے۔


ایک شخص مسجد کے سامنے واقع نوجوانوں کے مرکز کے اندر داخل ہوا؛ جب کہ دیگر افراد نے عمارت کے نزدیکی میدان کو جھاڑؤں سے صاف کرتے ہوئے، جمہوریہ وسطی افریقہ کو مسلمانوں سے خالی کرا لینے کی آواز بلند کی۔

کانگو سے تعلق رکھنے والے مسلح امن کار وہاں خاموش کھڑے رہے، اور جاری لوٹ مار کو روکنے کی کوشش میں ہوا میں گولیاں تک نہیں چلائیں۔

اتوار کے دِن بانگئی کے شمالی علاقے میں واقع ’پی کے 12‘ کے مضافات سے مسلمانوں کو دھکے دے کر نکالنے کے واقعے سے ملک کی تقسیم کے عمل کا اظہار ہوتا ہے، جو دراصل جنوری سے جاری ہے، جب باغی مسلمانوں پر مشتمل حکومت نےاقتدار چھوڑ دیا، جس سے تقریباً ایک ہی سال قبل اُنھوں نے ایک دہائی تک عہدے پر براجمان صدر کو ہٹایا تھا۔

لاکھوں مسلمانوں کو زبردستی بے گھر کیے جانے کے واقعے کو اقوام متحدہ نے ’نسل کشی‘ قرار دیا ہے۔

اس بحران کے باعث، قتل عام کا خوف پیدا ہوگیا ہے، جس نے گذشتہ دسمبر کے دوران اُس وقت شدت اختیار کرلی تھی جب عیسائی شدت پسندوں نے دارالحکومت کا دھاوا بول دیا۔ جلد ہی، اس نے مسلمان شہریوں پر حملوں کا روپ دھارا، جن پر الزام ہے کہ اُنھوں نے انتہائی غیر مقبول باغی حکومت کا ساتھ دیا تھا۔

اِس سےقبل اِسی سال بانگئی میں ہجوم کی صورت میں ہلاکتوں اور لاشوں کی بے حرمتی روز کا ایک معمول بن چکا تھا۔

لاکھوں مسلمانوں کو بحفاظت ہمسایہ شاڈ کی طرف منتقل کیا گیا، جب کہ اس سے قبل روانہ ہونے والے قافلوں کو تشدد کے واقعات درپیش رہے۔ جنگجو گلیوں میں چھپے بیٹھے رہے، اور روانہ ہونے والی ٹرکوں پر حملے کرتے رہے؛ اور ایک ٹرک سے گرنے والے ایک شخص کو مار مار کر ہلاک کر دیا گیا۔