گوادر: کلیئرنس آپریشن مکمل، شدت پسندوں سمیت نو افراد ہلاک

پرل کانٹی نینٹل ہوٹل گوادر

پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر کے فائیو سٹار ہوٹل میں شدت پسندوں کے حملے میں نیوی کے اہلکار سمیت 5 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ سکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران تینوں حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔

پاکستان کی فوج کا کہنا ہے کہ علاقے میں کلیئرنس آپریشن بھی مکمل کر لیا گیا۔

اتوار کو آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ شدت پسندوں کے حملے میں ہوٹل کے چار ملازمین اور سکیورٹی پر مامور ایک اہلکار ہلاک اور چھ افراد زخمی ہوئے ہیں۔

بیان کے مطابق شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کے دوران نیوی کا ایک اہلکار بھی ہلاک ہوا۔

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے بلوچستان کے علاقے میں ہونے والے حملے کو ’پاکستان کے اقتصادی منصوبوں اور خوشحالی کو نقصان پہنچانے کی کوشش‘ قرار دیا ہے۔

ہفتے کو تین مسلح حملہ آوروں نے زبردستی پرل کانٹی نینٹل ہوٹل میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ موقع پر موجود سکیورٹی گارڈز نے انہیں روکا جس پر انھوں نے فائرنگ شروع کر دی۔ حملہ آوروں کی فائرنگ سے سکیورٹی گارڈ ہلاک ہو گیا۔

واقعے کی ذمہ داری کالعدم عسکری تنظیم، بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی ہے۔

’حملہ آوروں نے سی سی ٹی وی کیمرے ناکارہ بنائے‘

آئی ایس پی آر کے جاری کردہ بیان کے مطابق پی سی ہوٹل پر مسلح افراد کے حملے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور سکیورٹی فورسز موقع پر ہہنچ گئے اور علاقے کا گھیراؤ کر لیا۔ فائرنگ کے تبادلے میں تمام حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔

بیان کے مطابق ہوٹل میں داخل ہونے کے بعد دہشت گردوں نے فائرنگ شروع کر دی جس سے ہوٹل کے ملازمین ہلاک ہوئے۔ اس کے بعد سکیورٹی فورسز نے ہوٹل کی چوتھی منزل پر دہشت گردوں کا گھیراؤ کیا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ’ہوٹل میں مقیم افراد اور سٹاف کو محفوظ بنانے کے بعد دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کیا گیا۔ اس دوران دہشت گردوں نے سی سی ٹی وی کیمرے ناکارہ کر دیے تھے اور چوتھی منزل کے تمام داخلی راستوں پر بم نصب کر دیے تھے۔ فورسز نے منزل پر داخل ہونے کے لیے خصوصی راستہ بنایا اور اندر داخل ہو کر تمام دہشت گردوں کو مار دیا اور بم ناکارہ بنائے۔‘

آئی ایس پی آر نے اس آپریشن کے دوران میڈیا کی ذمہ دارانہ رپورٹنگ کو سراہا۔

پی سی ہوٹل کے ترجمان کے مطابق ماہ رمضان کے باعث ہوٹل میں مہمانوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر تھی۔ صرف ہوٹل ملازمین ہی موجود تھے۔

حملہ اقتصادی خوشحالی کو ثبوتاژ کرنے کی کوشش

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے بلوچستان کے حملے کی مذمت کی ہے۔

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان

​وزیرِ اعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ایسے حملے بالخصوص بلوچستان میں ہونے والے دہشت گرد حملے اس علاقے کی ترقی اور یہاں جاری منصوبوں کو ثبوتاژ کرنے کی کوشش ہے۔

انھوں نے دہشت گردوں کے ایجنڈے کو ناکام بنانے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔

دوسری جانب پاکستان میں چینی سفارت خانے کی جانب سے بھی گوادر ہوٹل حملے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ ایک بیان میں چینی سفارت خانے نے سکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی کی تعریف بھی کی ہے۔

سفارتخانے کی جانب سے حملے میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار ہمدردی بھی کیا گیا ہے۔

حملے کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کی

گوادر کے پی سی ہوٹل پر حملے کی ذمہ داری کالعدم عسکری تنظیم، بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی ہے۔

بی ایل اے کے ترجمان جنید بلوچ نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ’’گوادر میں فائیو اسٹار ہوٹل ’پرل کانٹی نینٹل‘ پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں‘‘۔ کالعدم تنظیم کا کہنا ہے کہ یہ حملہ ’’بی ایل اے کی ’مجید بریگیڈ‘ نے کیا۔

کالعدم عسکری تنظیم بلوچ لبریشن آرمی سے وابستہ ’مجید بریگیڈ‘ رواں سال جنوری میں کراچی میں چین کے قونصل خانے اور اگست 2018ء میں دالبندین میں سیندک سے ایک کوچ میں آنے والے چینی انجینئروں پر حملوں کی ذمہ داری بھی قبول کر چکا ہے۔

مجید بریگیڈ کے کمانڈر اسلم اچھو اور اُس کے ساتھی افغانستان کے شہر قندھار میں رواں سال کے دوران ایک بم دھماکے میں ہلاک ہوئے تھے۔

گوادر میں پاکستان چین اقتصادی راہداری کے سلسلے میں مختلف منصوبوں پر کام جاری ہے۔ یہاں کی منتظم چینی کمپنی میں بڑی تعداد میں چینی باشندے کام کرتے ہیں۔