امریکہ: بے روزگاری میں کمی، 151000 روزگار کے مواقع

فائل

محکمہٴ محنت کی جانب سے جمعے کو جاری کردہ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بے روزگاری کی شرح کچھ قدر گر کر 4.9 فی صد کی سطح پر پہنچی، جو تقریباً گذشتہ آٹھ برس کے دوران کی کم ترین سطح ہے

ماہِ جنوری کے دوران امریکی معیشت میں روزگار کے 151000نئے مواقع پیدا ہوئے، جو کہ پچھلے کئی مہینوں کے مقابلے میں کم تھا ، البتہ فروغ کے بارے میں بہت سارے اقتصادی ماہرین کی پیش گوئی سے کم رہے۔

محکمہٴ محنت کی جانب سے جمعے کو جاری کردہ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بے روزگاری کی شرح کچھ قدر گر کر 4.9 فی صد کی سطح پر پہنچی، جو تقریباً گذشتہ آٹھ برس کے دوران کی کم ترین سطح ہے۔
سرکاری ماہرین کا کہنا ہے کہ گذشتہ برس اجرتوں میں 2.5 فی صد اضافہ ہوا جب کہ 78 لاکھ لوگ بغیر روزگار کے رہے اور دیگر 60 لاکھ افراد جنھیں کُل وقتی روزگار درکار تھا اُنھیں صرف جُز وقتی روزگار میسر آیا۔

آڑہت کے کاروبار، ریستوران، صحت کی دیکھ بھال اور مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں لوگوں کی بھرتی جاری رہی۔ بڑے گوداموں، تعلیم سے وابستہ نجی اداروں اور تیل کی صنعت میں روزگار کے مواقع بند ہوئے۔

’ایس اینڈ پی ریٹنگ‘ کی چیف اکانومسٹ، بیتھ این بووینو کا کہنا ہے کہ بھرتی کی تعداد توقعات سے کم رہی۔ تاہم، تب بھی، اس بات کا بخوبی پتا چلتا ہے کہ ’’امریکی معیشت کی بحالی کا رجحان جاری ہے‘‘ اور مرکزی بینک کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے کہ وہ سود کی شرح میں اضافے کے بارے میں سوچے۔

’انڈیڈ‘ نامی، روزگار سے متعلق ویب سائٹ کی چیف اکانومسٹ، تارا سِنکلیئر کا کہنا ہے کہ رپورٹ مثبت عندیہ دیتی ہے اور اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ابھی تک کارکنوں کی ضرورت میں تیزی کا رجحان پایا جاتا ہے۔

وائٹ ہاؤس کے معاشی مشیر، جیسن فورمن نے کہا ہے کہ جنوری میں پیدا ہونے والے روزگار کے مواقع، کام ملنے والے کارکنوں کی بنسبت زیادہ تھے۔
انھوں نے بتایا کہ چھ برس کے دوران، امریکی معیشت میں ایک کروڑ 40 لاکھ روزگار کے مواقع کا اضافہ آیا ہے۔

امریکی تجارت کے بارے میں ایک علیحدہ رپورٹ کم مثبت تھی، جس میں بڑھتی ہوئی کمی بیشی کا پتا چلتا ہے، جو امریکی ادارے غیر ملکی خریداروں کو بیچتے ہیں یا پھر جو امریکی بیرون ملک سے خریدتے ہیں۔

دسمبر میں تجارتی خسارہ 1.2 ارب ڈالر کی شرح پر تھا، جو ایک ماہ میں بڑھ کر 43 ارب ڈالر تک جا پہنچا۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مضبوط امریکی سکہ عالمی منڈیوں میں امریکی مصنوعات کے نرخ کو مہنگا تر کر دیتا ہے، جس سے بکِری متاثر ہوتی ہے۔ ’ویلس فارگو بینک‘ کے ماہرین یہ بھی کہتے ہیں کہ امریکی تجارتی ساجھے داروں کی سطح پر سست شرح افزائش برآمدات کو بُری طرح سے متاثر کیا، جس کے باعث امریکی معاشی شرح نمو میں سست روی کا رجحان بڑھے گا۔