بیرون ملک ووٹنگ کا حق، نمائندہ اجلاس میں قرارداد منظور

فائل

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ’ابتدائی طور پر تارکین وطن اپنی تشویش کے اظہار کے لئے پاکستانی سفارتخانوں کے سامنے احتجاجی مظاہرہ ترتیب دیں گے، جس میں بلاامتیاز سیاسی وابستگی، کمیونٹی کے تمام افراد شرکت کریں گے‘

سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دلانے کے لئے امریکہ میں پاکستانی تارکین وطن نے باضابطہ مہم کا آغاز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس سلسلے میں منعقدہ اجلاس میں ایک قرارداد منظور کی گئی، جب کہ مقررین نے زور دے کر کہا کہ مہم کے دوران، بقول اُن کے، ’سفارتخانوں کے باہر احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے‘۔

منتظمیں کے مطابق، ’بیرسٹر داؤد نے یہ مقدمہ پاکستانی عدالتوں میں لڑنے پر آمادگی ظاہر کی ہے‘۔

حال ہی میں، نیویارک میں بیرون ملک پاکستانیوں کے ووٹ کی مہم کا نمائندہ اجلاس ہوا جس میں پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں سے وابستہ رہنماؤں نے شرکت کی، اور متحد ہو کر ووٹ کے حق کی مہم شروع کرنے کا اعلان کیا۔

اس موقع پر اپنے کلمات میں، معروف قانون داں بیرسٹر داؤد نے انکشاف کیا کہ عدالتی فیصلے کے مطابق، صوبہٴپختونخواہ میں آئندہ ماہ ہونے والے بلدیاتی انتخابات سے قبل اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کے حق کے لئے انتظامات مکمل نہیں کئے گئے۔ اس لئے، انھوں نے سمندر پار پاکستانیوں کی نمائندگی کرتے ہوئے، حکومت کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ’ابتدائی طور پر تارکین وطن اپنی تشویش کے اظہار کے لئے پاکستانی سفارتخانوں کے سامنے احتجاجی مظاہرہ ترتیب دیں گے، جس میں بلاامتیاز سیاسی وابستگی، کمیونٹی کے تمام افراد شرکت کریں گے‘۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مختلف سیاسی جماعتوں کے ان رہنماوں کا مطالبہ تھا کہ عدالتی فیصلے کے مطابق، بیرون ملک مقیم ڈیڑھ کروڑ تارکین وطن کو ووٹ کا حق دینے کے لئے، ترکی کی طرح، انتظامات کئے جائیں؛ اور الیکڑونک ووٹنگ نظام متعارف کرایا جائے۔

دنیا بھر میں پولنگ اسٹیشنوں کے قیام کے لئے، سب سے پہلے حکومتی سطح پر بیرون ملک حکومتوں سے معاہدے پر دسختط کرنا ہوں گے۔