Sadia Asad reports for VOA Urdu Radio and Web from Washington
معروف تجزیہ نگار اور کالمسٹ رافعہ زکریا نے لکھا کہ پریانکا مودی کے نظریات کی ایک بے حس حامی ہیں۔
لکس سٹائل ایوارڈ 2019 کے 18ویں ایڈیشن کی اس تقریب میں، یاسر کی جانب سے پروپوزل اور اقرا کو گلے لگانے اور بوسہ دینے پر ہونے والی ٹرولنگ کا سلسلہ تھمنے میں نہیں آ رہا۔
نواز شریف کے ہمراہ جہاز میں پاکستان آنے والے اور لمحہ بہ لمحہ صورتِ حال کا جائزہ لینے والے صحافیوں کا مشاہدہ۔
ساحل کہتے ہیں کہ شہرت کے ساتھ ہی آپ پر ذمے داری بھی عائد ہو جاتی ہے کہ آپ ایک عوامی شخصیت ہوتے ہوئے کوئی ایسا کام نہ کریں جس سے آپ کے پرستاروں کے جذبات مجروح ہوں۔
کب میری اور ابا کی خواہش ایک ہوئی یا میرے دل کے نہاں خانوں میں چھپی اداکاری کی خواہش کب ابا کے خوابوں میں ڈھل گئی پتا ہی نہیں چلا۔
چھینکیں آنا، آنکھوں اور ناک سے پانی بہنا، الرجی کے ساتھ ساتھ زلرلے کی علامات کا حصہ ہیں۔ لیکن ان دونوں میں نمایاں فرق ہے۔
عائشہ خان نے تقریباً اٹھارہ برس اس انڈسٹری کو دیئے انہوں نے 2000 میں ڈرامہ ’’ تم یہی کہنا ‘‘سے کام کا آغاز کیا، تاہم ڈرامہ سیریل ’’ مہندی ‘‘سے انہیں پہچان ملی۔
سلمان سعید نے کہا ہے کہ ’’ہمایوں سعید پوری فیملی کے لیے ہی ایک انسپائریشن رہے ہیں‘‘۔
راستے میں آنے والی تمام مشکلوں اور رکاوٹوں کو اپنے عزم و ہمت سے شکست دینے والی شاہدہ رسول نے بتایا ہے کہ ’’یہ ایک کٹھن سفر تھا‘‘، جسے اپنے خاندان سے لے کر معاشرے تک خود کو منوانے کے لیے سخت جتن کرنا پڑے
نو برس کی عمر میں ان کی آواز نے پنجابی موسیقار غلام احمد چشتی کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی، جنہوں نے نعتیں، غزلیں اور لوک گیت خاص طور پر اللہ وسائی کے لیے کمپوز کیے
اپنے اپنے دائرے میں رہتے ہوئے انتہاپسند رویوں کی نفی کی ضرورت ہے، جس کے لیے ہمیں اپنے نظام تعلیم میں اصلاحات لانا ہوں گی ۔۔۔ عظیم سجاد
شہزاد رضاکے بقول ہم بہت سے لوگوں کے بارے میں کہتے ہیں کہ فلاں بہت اچھا تھا، لیکن امجد صابری واقعی بہت ہی اچھے انسان تھے۔
’ یہ فارمولا فلم نہیں، بلکہ ایک نیا تجربہ ہے یہ ایک کیفیت کو پیش کرتی ہے اس میں میر کے حالات زندگی نہیں بلکہ ان کی زندگی میں پیش آنے والے کچھ واقعات کو موضوع بنایا گیا ہے‘
گلالئی نے کہا ہے کہ اصل تبدیلی تب آئے گی جب نوجوان خواتین خود اپنے حقوق اور برابری کے لیے آواز اٹھائیں گی۔
جمیل الدین عالی، شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ ایک نقاد، پلے رائٹر، مضمون نگار، کالم نویس اور ایک معروف دانشور بھی ہیں۔
وینا ملک نے کہا ہے کہ اُنھوں نے کمرشل فلموں سے علیحدگی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تاہم وہ فلمی دنیا کو مکمل طور پرخیرباد نہیں کہیں گی
سید نور نے بتایا کہ وہ بہت صاف گو، بے باک اور کھرے انسان تھے۔ جو اچھا لگتا صاف بتا دیتے اور جو ناپسند ہوتا اسے بھی صاف الفاظ میں کہہ دیتے
اپنے پراجیکٹس کے لیے نیویارک سے کراچی جانا تھکا دینے والا سفر ہے مگر کام مکمل کرنے کے بعد واپسی بہت پرسکون لگتی ہے۔ نامور ڈائریکٹر کی وائس آف امریکہ سے گفتگو
فائزہ نے عمیرہ احمد کی تحریر اور سکینہ سموں کی ڈائریکشن میں بنے ڈرامے ’’وجود لاریب‘‘ سے اداکاری کا سفر شروع کیا۔ اس کے بعد انھوں نے کئی ہٹ ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔
مزید لوڈ کریں