رسائی کے لنکس

معروف فلمی اداکاروں کی ہندو انتہا پسندی کی مذمت


نئی دہلی میں کٹڑ ہندو گروپ شیو سینا کا ایک ایک مظاہرہ۔ (فائل فوٹو)
نئی دہلی میں کٹڑ ہندو گروپ شیو سینا کا ایک ایک مظاہرہ۔ (فائل فوٹو)

پرکاش راج نے گذشتہ ماہ ایک خاتون صحافی گوری لنکیش کے قتل پر دائیں بازو کے بعض حلقوں میں مسرت کا اظہار کیے جانے پر وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی پر سوال اٹھایا تھا۔

سہیل انجم

پہلے تمل اور ہندی فلموں کے ایک بڑے اداکار کمل ہاسن نے اور اب کئی زبانوں کے ایک اور سرکردہ فلمی اداکار پرکاش راج نے ہندو دائیں بازو کی مبینہ دہشت گردی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔

کمل ہاسن نے جمعرات کے روز آنند وِکاتن میگزین میں اپنے مستقل کالم میں لکھا کہ بھارت میں ہندو دہشت گردی اب ایک حقیقت بن گئی ہے۔ ماضی میں دائیں بازو کے ہندو گروپ تشدد میں ملوث نہیں ہوتے تھے بلکہ مخالف پارٹیوں کے ساتھ بات چیت کرتے تھے اور اپنے دلائل رکھتے تھے۔ لیکن اب یہ طریقہ فرسودہ ہو گیا ہے۔ اب انہوں نے طاقت کا استعمال شروع کر دیا ہے اور وہ تشدد کرنے لگے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دائیں بازو کے لوگ اب ہندو دہشت گردی سے متعلق گفتگو کو چیلنج نہیں کر سکتے کیونکہ اب ان کے کیمپوں میں بھی دہشت گردی پھیل گئی ہے۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ اب ہندوؤں کا اعتماد سچائی کی جیت پر سے اٹھتا جا رہا ہے۔ اب طاقت کے استعمال میں ان کا یقین بڑھنے لگا ہے۔

ادھر پرکاش راج نے جمعہ کے روز ایک ٹویٹ میں مرکزی حکومت اور بی جے پی اقتدار کی ریاستی حکومتوں پر درپردہ حملہ کیا اور کہا کہ کیا مذہب، ثقافت اور اخلاقیات کے نام پر خوف و دہشت پیدا کرنا دہشت گردی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ نوجوان جوڑوں کو اخلاقیات کے نام پر مغلظات سنانا، ان کے ساتھ دھکا مکی کرنا، گائے ذبح کرنے کے معمولی شبہے میں بھی لوگوں کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دینا اور اختلاف رائے کو بزور طاقت کچل دینا دہشت زدہ کرنا نہیں ہے تو اور کیا ہے۔

خیال رہے کہ پرکاش راج نے گذشتہ ماہ ایک خاتون صحافی گوری لنکیش کے قتل پر دائیں بازو کے بعض حلقوں میں مسرت کا اظہار کیے جانے پر وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی پر سوال اٹھایا تھا۔

بی جے پی نے کمل ہاسن کے بیان پر سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔ پارٹی کے قومی ترجمان جی وی ایل نرسمہا راؤ نے کمل ہاسن کو کالعدم لشکر طیبہ کے بانی حافظ سعید کے مساوی قرار دیا۔ ان کے خلاف متعدد دفعات کے تحت مقدمہ قائم کیا گیا ہے جس پر ہفتے کے روز سماعت ہوگی۔

اس سے قبل سابق کانگریسی وزرا پی چدمبرم اور سشیل کمار شنڈے بھی ہندو دہشت گردی کی بات کہہ چکے ہیں۔

مالیگا ؤں، اجمیر، سمجھوتہ ایکسپریس اور بعض دیگر مقامات پر ہونے والے دہشت گردانہ حملوں میں ہندو احیا پسند جماعت آر ایس ایس سے وابستہ کئی افراد گرفتار کیے گئے تھے۔ جن میں کرنل پروہت، پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور سوامی اسیما نند شامل ہیں۔ مرکز میں مودی حکومت کے قیام کے بعد ان تمام ملزموں کو ضمانت مل گئی ہے اور وہ جیل سے باہر ہیں۔

XS
SM
MD
LG