رسائی کے لنکس

دہشت گردوں کے ٹھکانے پاکستان میں ہیں، افغان ترجمان


افغان صوبے ننگرہار کے ایک نامعلوم مقام پر موجود مسلح طالبان۔ 7 جولائی 2017۔ فوٹو روئیٹرز
افغان صوبے ننگرہار کے ایک نامعلوم مقام پر موجود مسلح طالبان۔ 7 جولائی 2017۔ فوٹو روئیٹرز

افغان صدر کی نائب ترجمان دوا خان مینہ پال کا کہنا ہے کہ پاکستان کو چاہیئے کہ وہ ایمانداری کے ساتھ اپنی سرزمین پر موجود دہشتگرد گروپوں کے خلاف کاروائی کرے۔

پاکستان کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ اس بیان کے جواب میں کہ داعش، تحریک طالبان پاکستان جماعت لاحرار، القاعدہ اور دیگر دہشت گرد گروپ بھاگ کر افغانستان کے زیر کنٹرول علاقوں میں پناہ لے چکے ہیں، افغانستان نے کہا ہے کہ پوری دنیا جانتی ہے کہ ان گروپوں کے ٹھکانے کہاں پر موجود ہیں۔

صدر کے نائب ترجمان دوا خان مینہ پال نے وائس آف امریکہ کی آشنا سروس کو بتایا کہ پوری عالمی برادری جانتی ہے کہ پشاور شوریٰ، کوئٹہ شوریٰ،میرانشاہ شوریٰ اور کراچی شوریٰ، پاکستان کی سرزمین کو افغانستان کے خلاف استعمال کر رہی ہیں۔

دوا خان مینہ پال نے مزید کہا کہ پاکستان کو چاہیئے کہ وہ ایمانداری کے ساتھ اپنی سرزمین پر موجود دہشتگرد گروپوں کے خلاف کاروائی کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے پاس ایسے شواہد موجود ہیں کہ یہ گروپ پاکستانی فوج کی مدد سے، افغانستان میں دہشت گرد کاروائیاں کرتے ہیں۔

پاکستان ان الزامات کو رد کرتا آیا ہے ور اس کا کہنا ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف بلا امتیاز کاروائی کرتا رہا ہے اور کر رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG