رسائی کے لنکس

موٹروے گینگ ریپ کیس کا فیصلہ، ملزمان کو سزائے موت سنا دی گئی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے موٹروے گینگ ریپ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے دونوں مرکزی ملزمان عابد ملہی اور شفقت علی کو ایک ایک بار پھانسی کی سزا سنائی ہے۔

انسدادِ دہشت گردی عدالت لاہور کے جج ارشد حسین بھٹہ نے کیمپ جیل لاہور میں ہفتے کو کیس کا فیصلہ سنایا۔

عدالت نے تین ہفتے قبل تین مارچ کو دونوں مرکزی ملزمان عابد ملہی اور شفقت علی پر فردِ جرم عائد کی تھی۔ ملزمان نے صحتِ جرم سے انکار کیا تھا۔

ٹرائل کے دوران متاثرہ خاتون نے بھی جیل میں قائم عدالت میں پیش ہو کر اپنا بیان قلم بند کرایا اور ملزمان کی شناخت کی تھی۔

عدالتی فیصلے کے مطابق عابد ملہی اور شفقت علی کو ریپ کرنے کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی۔ جب کہ خاتون اور ان کے بچوں کو یرغمال بنانے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

موٹروے ریپ کیس: 'وکٹم بلیمنگ پر خواتین افسردہ ہیں'
please wait

No media source currently available

0:00 0:04:32 0:00

دونوں مجرمان کو ڈکیتی کے جرم میں 14٫14 سال قید، جان سے مارنے کی کوشش پر پانچ پانچ سال قید کی سزا کا بھی حکم جاری کیا گیا ہے۔

عدالتی فیصلے میں عابد ملہی اور شفقت علی پر ایک ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ جب کہ ان کی تمام جائیداد ضبط کرنے کا حکم دیا ہے۔

انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کے جج نے دونوں اطراف کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد کیس کا فیصلہ دو روز قبل 18 مارچ کو محفوظ کیا تھا۔

گزشتہ برس ستمبر 2020 میں پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے علاقے گجرپورہ میں موٹروے پر ایک خاتون کے ساتھ گینگ ریپ کا واقعہ پیش آیا تھا۔

ایف آئی آر کے مطابق گوجرانوالہ کی رہائشی خاتون رات کو تقریباً ڈیڑھ سے دو بجے کے قریب اپنی گاڑی میں دو بچوں کے ہمراہ لاہور سے گوجرانوالہ واپس جا رہی تھیں۔ دورانِ سفر رنگ روڈ پر گجرپورہ کے قریب اُن کی گاڑی کا پیٹرول ختم ہو گیا تھا۔

ایف آئی آر کے مطابق گاڑی کا پیٹرول ختم ہونے کے باعث خاتون موٹروے پر گاڑی روک کر اپنے شوہر کا انتظار کر رہی تھیں۔ اِسی دوران ایک رشتے دار کو بھی فون کیا۔

سی سی پی او لاہور عمر شیخ کی اپنے بیان کی وضاحت
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:12 0:00

ایف آئی آر میں مزید کہا گیا تھا کہ خاتون نے موٹروے پولیس کو بھی فون کیا مگر ان کی جانب سے مبینہ طور پر کہا گیا کہ کوئی ڈیوٹی پر موجود نہیں ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق اِسی اثنا میں دو مسلح افراد موٹروے سے ملحقہ جنگل سے آئے اور کار کا شیشہ توڑ کر خاتون اور ان کے بچوں کو زبردستی جنگل میں لے گئے۔ جہاں ان ڈاکوؤں نے خاتون کو بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا اور قیمتی سامان لے کر فرار ہو گئے۔

موٹروے گینگ ریپ کیس میں شفقت علی کو 14 ستمبر 2020 کو جب کہ عابد ملہی کو 12 اکتوبر 2020 کو فیصل آباد سے گرفتار کیا گیا تھا۔

XS
SM
MD
LG