رسائی کے لنکس

کرونا کے وار، پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ایک روزہ میچوں کی سیریز ملتوی


پاکستان اور ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ حکام نے ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے بعض کھلاڑیوں میں کرونا وائرس کی تصدیق کے بعد تین ایک روزہ میچوں کی سیریز ملتوی کر دی ہے۔

ویسٹ انڈیز کی کرکٹ ٹیم جمعرات کو ٹی ٹوئنٹی سیریز ختم ہونے پر وطن واپس روانہ ہو جائے گی۔

جمعرات کو دونوں کرکٹ بورڈز کی جانب سے جاری کیے گئے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کھلاڑیوں کی بہبود اور صحت کو مدِنظر رکھتے ہوئے ون ڈے سیریز ملتوی کر دی گئی ہے جو جون میں دوبارہ کھیلی جائے گی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ جن کھلاڑیوں کے کرونا ٹیسٹ منفی آئے ہیں وہ جمعرات کی شب ہی وطن واپس روانہ ہو جائیں گے جب کہ جن کھلاڑیوں کے کرونا ٹیسٹ مثبت آئے ہیں وہ کراچی میں ہی قرنطینہ میں رہیں گے اور ٹیسٹ منفی آنے پر ان کی واپسی کے انتظامات کیے جائیں گے۔

دونوں ٹیموں کے درمیان ایک روزہ میچز 18، 20 اور 22 دسمبر کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جانے تھے۔

خیال رہے کہ جمعرات کو پاکستان کے دورے پر آئی ہوئی ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے مزید تین کھلاڑیوں سمیت اسکواڈ کے مزید پانچ اراکین میں کرونا وائرس کی تصدیق کے بعد سیریز پر سوالیہ نشان لگ گئے تھے۔

اس سے قبل ہفتے کو ویسٹ انڈیز کرکٹ اسکواڈ کے چار اراکین میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جس کے بعد گزشتہ ہفتے پاکستان کے دورے پر آنے والے اسکواڈ کے اب تک نو اراکین میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے جن کھلاڑیوں کے کرونا ٹیسٹ مثبت آئے ہیں ان میں وکٹ کیپر بلے باز شائی ہوپ، لیفٹ آرم اسپنر اکیل حسین، آل راؤنڈر جسٹس گرویز، اسسٹنٹ کوچ روڈی ایسٹوک اور فزیشن اکشے منسنگھ شامل ہیں۔

خیال رہے کہ ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم تین ٹی ٹوئنٹی اور تین ایک روزہ میچز کی سیریز کھیلنے گزشتہ ہفتے پاکستان آئی تھی۔

ٹی ٹوئنٹی سیریز کے پہلے دو میچز میں پاکستان نے کامیابی حاصل کر کے سیریز میں دو صفر کی فیصلہ کن برتری حاصل کر لی تھی۔

ویسٹ انڈیز کرکٹ اسکواڈ کے لیے قرنطینہ کی مدت محض ایک روز رکھی گئی تھی جس کے بعد کھلاڑیوں نے ٹریننگ کا آغاز کر دیا تھا۔

اس سے قبل ستمبر میں پاکستان کے دورے پر آئی نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر دورہ ادھورا چھوڑ کر واپس چلی گئی تھی جس کے بعد انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم نے بھی اکتوبر میں شیڈول اپنا دورۂ پاکستان منسوخ کر دیا تھا۔

اس خبر کے لیے بعض معلومات خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG