اٹلی کا 'میلان فیشن ویک' وہ میلہ ہے جس کا فیشن اور انٹرٹینمنٹ انڈسٹری سے وابستہ شخصیات پورے سال انتظار کرتی ہیں۔
کرونا وائرس کی وبا کے باعث اس مرتبہ 21 سے 27 ستمبر تک جاری رہنے والے فیشن ویک 'وی آر میڈ ان اٹلی' کو ورچوئلی پیش کیا گیا۔
ہر روز ایونٹ کی ویڈیو فلمز بنا کر اُنہیں فیشن شوز دیکھنے میں دلچسپی رکھنے والوں کے لیے آن لائن پیش کیا گیا۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق اس ڈیجٹل ایونٹ کی فلم بندی میلان کے گرینڈ پلازو کلیرجی میں کی گئی جس کے ذریعے مختلف رنگوں کی بہار دیکھنے کو ملی۔
نسل پرستی کے خلاف جاری عالمی مہم 'بلیک لائیوز میٹر' میں شامل پانچ سیاہ فام فیشن ڈیزائنرز نے بھی 'میلان فیشن ویک' میں اپنی تخلیقات پیش کیں۔
ایونٹ میں فیبیولا مانیرا کیزا، موکودوفال، کلاڈیا جیسیلی نساما، کریم داؤدی اور جوائے میریبی نے موسم گرما اور بہار 2021 کے لیے اپنی اپنی کلیکشنز پیش کیں۔
کرونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد منعقید کیا جانے والا یہ پہلا فیشن ویک تھا اور اسے پہلا ورچوئل فیشن شو بھی کہا جا رہا ہے۔
پانچوں سیاہ فام ڈیزائنرز کو اٹالین فیشن کونسل کی واحد سیاہ فام رکن ہیٹی نژاد اطالوی اسٹیلا جین کی سرپرستی حاصل تھی۔
اسٹیلا جین فیشن انڈسٹری میں نسلی امتیاز کے خلاف مہم چلا رہی ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں اٹلی کو سفید فام نظریے کی نمائندگی کے طور پر دیکھا جاتا ہے، لیکن اب ایسا نہیں ہے۔ ان کے بقول نیا اٹلی ایسا نہیں ہے اور نہ ہی ہونا چاہتا ہے۔
اسٹیلا جین نے سیاہ فام ڈیزائنرز کی حمایت کرنے اور نسلی تعصب کے خلاف مزید اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ اٹلی میں نسلی امتیاز کا مسئلہ موجود ہے اور اگر ہم نے زخم کو بھرنے کے لیے نہیں کھولا تو وہ کبھی ٹھیک نہیں ہو گا۔