رسائی کے لنکس

پی ایس ایل سے انٹرنیشنل اسٹار بننے والے بالرز


حسن علی (فائل فوٹو)
حسن علی (فائل فوٹو)

پاکستان سپر لیگ نے جہاں کرکٹ کے فروغ اور بین الاقوامی کرکٹرز کو پاکستان لانے میں اہم کردار ادا کیا ہے وہیں یہ لیگ نوجوان کھلاڑیوں کا ایسا ٹیلنٹ بھی دنیا کے سامنے لائی ہے جو اپنی بھرپور صلاحیتوں کے اظہار کے بعد اب قومی ٹیم کا حصہ بن چکے ہیں اور خود کو بہترین کرکٹرز کے طور پر تسلیم کرا رہے ہیں۔

حسن علی (پشاور زلمی)

حسن علی کا شمار دنیا کے بہترین بالرز میں کیا جاتا ہے جو اپنی تیز رفتار سوئنگ بالنگ سے کسی بھی بیٹسمین کے لیے مشکلات پیدا کر سکتے ہیں۔

انہوں نے پاکستان سپر لیگ کے افتتاحی سیزن 2016ء میں پشاور زلمی کے ایمرجنگ پلیئر کی حیثیت سے شرکت کی تھی۔

گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے حسن علی نے سیزن کے صرف تین میچ کھیلے تھے لیکن اُن کی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے یہ تین میچ ہی کافی تھے۔ اس کے بعد حسن علی کو سلیکٹرز نے 2016ء کے دورۂ آئرلینڈ اور انگلینڈ کے لیے قومی ٹیم کے محدود اوور کے اسکواڈ میں شامل کرلیا تھا۔

انگلینڈ کے خلاف سیریز میں حسن علی نے عمدہ بالنگ کرکے 8 وکٹیں حاصل کی تھیں۔

بعد ازاں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں انہوں نے پاکستان کی جیت میں اہم کردار ادا کیا تھا اور مجموعی طور پر 13 وکٹیں لے کر پلیئر آف دی ٹورنامنٹ قرار پائے تھے۔

حسن علی 29 ٹی20 انٹرنیشنل میچوں میں 55ء24 کی اوسط سے مجموعی طور پر 34 وکٹیں لے چکے ہیں۔ وہ پاکستان سپر لیگ میں پانچویں بہترین بالر ہیں۔ پی ایس ایل کے 23 میچوں میں 47ء7 کے اکانومی ریٹ سے 26 وکٹیں اُن کے کھاتے میں ہیں۔

شاداب خان۔ فائل فوٹو
شاداب خان۔ فائل فوٹو

شاداب خان(اسلام آباد یونائیٹڈ)

اسپن بالنگ آل راؤنڈر شاداب خان پی ایس ایل 2017ء میں ایمرجنگ پلیئر اور اب 2019ء کے سیزن میں اسلام آباد یونائیٹڈ کے نائب کپتان ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ قومی ٹیم میں بھی اپنی جگہ پکی کرنے میں کامیاب ہوچکے ہیں۔

شاداب خان نہ صرف اچھے بالر اور بیٹسمین ہیں بلکہ چاق و چوبند فیلڈر کی حیثیت سے بھی شہرت رکھتے ہیں۔ بیٹ سے لگ کر بال اگر شاداب خان کے پاس جائے تو بیٹسمین رن لینے سے پہلے کئی بار سوچتا ہے۔

شاداب خان پی ایس ایل میں 57ء6 کے اکانومی ریٹ سے مجموعی طور پر 18 وکٹیں لے چکے ہیں جب کہ 131 رنز بھی بناچکے ہیں۔

شاداب خان انٹرنیشنل کرکٹ کے تینوں فارمیٹ میں پاکستان ٹیم کا حصہ ہیں۔ اب تک ٹی 20 انٹرنیشنل میں اُن کی کارکردگی شاندار رہی ہے۔ وہ 32 میچوں میں 44 وکٹیں لے چکے ہیں۔

اُن کی بہترین پرفارمنس 14رنز کے عوض 4 وکٹیں ہے۔ بیٹنگ میں وہ 47ء117 کے اسٹرائیک ریٹ سے 363 رنز بنا چکے ہیں۔

پانچ ٹیسٹ میچوں میں شاداب خان کی 12 اور 34 ایک روزہ میچوں میں 47 وکٹیں ہیں۔

شاہین آفریدی، سرفراز احمد اور دیکر کھلاڑی
شاہین آفریدی، سرفراز احمد اور دیکر کھلاڑی

شاہین شاہ آفریدی (لاہور قلندرز)

خیبر ایجنسی سے تعلق رکھنے والے لیفٹ آرم فاسٹ بالر شاہین شاہ آفریدی لاہور قلندر کی جانب سے کھیلتے ہیں۔ کئی میچوں میں عمدہ بالنگ کی لیکن ملتان سلطانز کے خلاف دبئی میں صرف 4 رنز کے عوض 5 وکٹیں اُن کی شاندار پرفارمنس تھی جس نے ثابت کیا کہ وہ قومی ٹیم میں شمولیت کے اہل ہیں۔

شاہین آفریدی نے اپنے انٹرنیشنل کیریئر کا آغاز کراچی میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی 20 سیریز سے کیا جس کے بعد سے وہ اب تک تین ٹیسٹ، 10 ایک روزہ انٹرنیشنل اور نو ٹی20 انٹرنیشنل میچز کھیل چکے ہیں۔

شاہین شاہ آفریدی نے نیوزی لینڈ کے خلاف تین ون ڈے میچز کی سیریز میں 9 وکٹیں لی تھیں اور مین آف دی سیریز قرار پائے تھے۔

لیفٹ آرم میڈیم فاسٹ بالر تین ٹیسٹ میچز میں 12، دس ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں 19 اور نو ٹی20 میچوں میں 13 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔

وہ پی ایس ایل کے 29 میچوں میں 54ء6 کے اکانومی ریٹ سے 25 وکٹیں لے کر ایونٹ کے ساتویں بہترین بالر ہیں۔

عثمان خان شنواری (کراچی کنگز)

لیفٹ آرم فاسٹ بالر عثمان خان شنواری پاکستان سپر لیگ میں شمولیت سے قبل ہی اپنے انٹرنیشنل کرکٹ کیریئر کا آغاز کرچکے تھے۔

وہ مستقل ٹیم کا حصہ نہیں تھے لیکن پی ایس ایل میں عمدہ پرفارمنس کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ میں ان کی واپسی ہوئی۔

کراچی کنگز نے پی ایس ایل کے دوسرے سیزن میں زخمی لیگ اسپنر ابرار احمد کی جگہ عثمان خان شنواری کو موقع دیا تھا۔ شارجہ میں پشاور زلمی کے خلاف 32 رنز دے کر تین وکٹوں کی شاندار پرفارمنس کے بعد وہ قومی ٹیم کے سلیکٹرز کی نظروں میں آگئے۔

عثمان شنواری گذشتہ سیزن کے 10 میچوں میں 13 وکٹیں لے کر کراچی کنگز کے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بالر بنے۔ پی ایس ایل میں 18 میچ کھیل کر 22 وکٹیں حاصل کرکے وہ ایونٹ کے نویں بہترین بالر ہیں۔

عثمان شنواری 12 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں 96ء4 کے اکانومی ریٹ کے ساتھ 23 وکٹیں لے چکے ہیں جب کہ 15 ٹی20 انٹرنیشنل میچز میں اُن کے وکٹوں کی تعداد 13 ہے۔ ان کی بہترین پرفارمنس 31 رنز دے کر تین وکٹیں ہے۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ پاکستان سپر لیگ کے چوتھے سیزن میں کونسا ایمرجنگ پلیئر سلیکٹرز کی توجہ حاصل کرتا ہے اور انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کے خواب کو حقیقت کا روپ دیتا ہے۔

XS
SM
MD
LG