رسائی کے لنکس

برازیل: صدر کے مواخذے کی تحریک ایوان زیریں سے منظور


حکومت کے حامی صدر ڈلما روسیف کے خلاف مواخذے کی تحریک ایوان زیریں سے منظور ہونے پر نالاں ہیں۔
حکومت کے حامی صدر ڈلما روسیف کے خلاف مواخذے کی تحریک ایوان زیریں سے منظور ہونے پر نالاں ہیں۔

مخالفین کی طرف سے یہ الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں کہ انھوں نے 2014ء میں بجٹ خسارے کو غیر قانونی طور پر چھپایا تاکہ اپنے دوبارہ صدر منتخب ہونے کی راہ ہموار کر سکیں۔

برازیل میں کانگریس کے ایوان زیریں نے صدر ڈلما روسیف کے خلاف مواخذے کی تحریک اکثریت رائے سے منظور کر لی ہے۔

تحریک پر رائے شماری اتوار کو دیر گئے کی گئی اور اب اسے سینیٹ میں بھیجا جائے گا جو فیصلہ کرے گی کہ آیا صدر کے خلاف مقدمہ چلایا جائے یا نہیں۔

513 ارکان میں سے 342 یعنی دو تہائی اکثریت نے تحریک کے حق میں رائے دی۔

جیسے ہی ایوان مواخذے کی منظوری کے لیے درکار حمایت کے قریب پہنچا تو ورکرز پارٹی کے رہنما جوش گوئمارائز کا کہنا تھا کہ "بغاوت کے منصوبہ ساز جیت گئے ہیں۔" انھوں نے اسے "وقتی شکست" قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مطلب یہ نہیں کہ لڑائی ختم ہو گئی ہے۔ "یہ لڑائی گلیوں اور سینیٹ میں جاری رہے گی۔"

صدر ڈلما روسیف کے مخالفین کی طرف سے یہ الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں کہ انھوں نے 2014ء میں بجٹ خسارے کو غیر قانونی طور پر چھپایا تاکہ اپنے دوبارہ صدر منتخب ہونے کی راہ ہموار کر سکیں۔ تاہم صدر ان الزامات کو مسترد کرتی آئی ہیں۔

صدر کے ناقدین ان پر ملک میں کساد بازاری اور سرکاری تیل کمپنی "پیٹروبراس" سے جڑے بدعنوانی کے ایک اسکینڈل کا الزام بھی عائد کرتے ہیں۔

68 سالہ ڈلما روسیف پہلی بار 2010ء اور پھر 2014ء میں برازیل کی صدر منتخب ہوئیں اور بائیں بازو کی اپنی جماعت ورکرز پارٹی کی اقتدار پر 13 سالہ گرفت کو برقرار رکھا۔

XS
SM
MD
LG