رسائی کے لنکس

برطانیہ میں چاند رات کی رونقیں


اس برس اتوار کے دن چاند رات ہونے کی وجہ سے لندن کے ایشیائی بازاروں الفرڈ لین اور گرین اسٹریٹ پر چاند رات کے حوالے سے لوگوں کی سرگرمیاں معمول سے زیادہ رہیں۔

ماہ شوال کا چاند روزہ داروں کے لیے عید سے قبل ملنے والی عیدی جیسا ہوتا ہے جس کے ملنے یا نا ملنے کی توقع اچانک اس وقت خوشی میں تبدیل ہو جاتی ہے جب رمضان کے انتیسویں روزے کی شب چاند رات بن جاتی ہے۔

پاکستان کی طرح پردیس میں رہنے والوں کے لیے بھی چاند رات کا مفہوم آج بھی وہی ہے، اس چاند کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ اس کا انتظار ہر عمر کے لوگ شدت سے کرتے ہیں۔

اگرچہ سالوں پہلے کی چاند دیکھنے کی روایت برطانیہ میں بھی نظر نہیں آتی ہے یہاں بھی لوگ ٹیلی ویژن اور ریڈیو کے ذریعے عید کا چاند نطر آنے کا اعلان سنتے ہیں ایسے میں وہ وقت شدت سے یاد آتا ہے۔

جب چاند رات دیکھنے کا باقاعدہ اہتمام کیا جاتا تھا اور گھر کے سب افراد گھر کی چھت یا بالکونی سے چاند کو تلاش کیا کرتے تھے اور چاند نطر آنے پر دعائیں مانگی جاتی تھیں بڑوں کو عید کا سلام کر کے دعائیں وصول کی جاتی تھیں تو چاروں جانب سے عید کی مبارکباد کے کلمات بلند ہونا شروع ہو جاتے تھے لیکن اب وہ زمانے اور روایت پرانی ہو گئی ہے۔

حد تو یہ کہ چاند کا اعلان سننے کے بعد لوگ آج گھر سے باہر آسمان پر چاند کو تلاش کرنے کی کوشش تک گوارا نہیں کرتے ہیں۔

پردیس میں عید اگر چھٹی کے روز نا پڑے تو لوگوں کے چہرے کی رونقیں ویسے ہی ماند پڑ جاتی ہیں لیکن اس برس اتوار کے دن چاند رات پڑنے کی وجہ سے لندن کے ایشیائی بازاروں الفرڈ لین اور گرین اسٹریٹ پر چاند رات کے حوالے سے لوگوں کی سرگرمیاں معمول سے زیادہ رہیں۔

اگر دیکھا جائے تو پاکستان کی طرح یہاں بھی چاند رات ایک شاپنگ فیسٹیول ہی معلوم ہوتی ہے لوگ عید الفطر کے چاند کا اعلان سنتے ہی بازاروں کا رخ کرتے ہیں لیکن یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ لوگ چاند رات پر خریداری کرنے سے زیادہ بازار کی رونق کو عید کی طرح ’انجوائے‘ کرتے نظر آتے ہیں کیونکہ انھیں عید کے شلوار قمیض کی وصولی کے لیے درزی سے حجت نہیں کرنی پڑتی ہے نا ہی قصائی کی ناز برداریاں اٹھانی پڑتی ہیں۔

چاند رات کی رونقوں میں اضافہ کرنے کے لیے دوکانوں کے باہر پاکستان کے روایتی پکوان اور اسنیکس کے ٹھیلے بھی موجود ہوتے ہیں جن میں چھولے، دہی بڑے، پان، قلفی اور خاص دیسی گولا گنڈا تک کے اسٹال شامل ہوتے ہیں۔

چوڑی کے اسٹال پر موجود مسسز افضل نے کہا کہ وہ پچھلے پچیس برسوں سے چاند رات کے موقع پر گرین اسٹریٹ پر چوڑیوں کا اسٹال لگا رہی ہیں اور ہر سال اس بازار میں چاند رات پر پاکستان کی طرح گہما گہمی دیکھائی دیتی ہے۔

چاند رات کی مناسبت سے لڑکیاں اور بچیاں چوڑیوں اور مہندی کے اسٹال کے گرد گھیرہ ڈالے دیکھائی دیتی ہیں تو آس پاس ہی نوجوانوں کے ٹولے عید کی خوشی میں موج مستی کرتے نظرآتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG