رسائی کے لنکس

برکینافاسو میں شدت پسندوں نے 24 افراد کو ہلاک کر دیا


برکینا فاسو میں لوگ انتہا پسندوں کے حملوں سے بچنے کے لیے اپنے گھر چھوڑ کر محفوظ مقامات کی طرف جا رہے ہیں۔ 28 جنوری 2020
برکینا فاسو میں لوگ انتہا پسندوں کے حملوں سے بچنے کے لیے اپنے گھر چھوڑ کر محفوظ مقامات کی طرف جا رہے ہیں۔ 28 جنوری 2020

برکینا فاسو میں مسلح افراد نے فائرنگ کر کے 24 افراد کو ہلاک کر دیا، جن میں ایک پادر ی بھی شامل ہے۔ حکام نے بتایا ہے کہ تشدد کے اس واقعہ میں مسلح افراد جاتے ہوئے تین افراد کو زبردستی اغوا کر کے اپنے ساتھ لے گئے۔

باندور کے میئر سیہانری اوسانگولا بریگادی نے کہا ہے کہ یہ واقعہ یاگھا صوبے کے قصبے پانسی میں پیش آیا۔ حملے میں کم ازکم 18 افراد زخمی بھی ہوئے۔

بریگادی نے حملے کے مقام سے 180 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ڈوری قصبے کے اسپتال میں زخمیوں کی عیادت کرنے کے بعد کہا کہ مجھے متاثرہ افراد کو دیکھ کر بہت دکھ ہوا۔

مسلح افراد نے قصبے کی دکانوں سے تیل اور چاول لوٹ لیے اور تین نوجوانوں کو پکڑ کر انہیں مجبور کیا کہ وہ انہیں موٹر سائیکلوں پر چھوڑ آئیں۔

ڈوری قصبے کے ایک سیکیورٹی عہدے دار اپنا نام پوشیدہ رکھنے کی شرط پر بتایا کہ حملہ آوروں نے مسلم اور مسیحی فرقے کے افراد کو ہلاک کرنے کے بعد گرجا گھر کو نذر آتش کر دیا۔

اس سے پہلے بھی حملہ آور اس علاقے میں مذہبی شخصیات پر حملے کر چکے ہیں۔ پچھلے ہفتے یاگا صوبے میں ایک پادری کو ہلاک اور دوسرے کو اسلحے کے زور پر اغوا کر لیا تھا۔

برکینا فاسو میں، جو کبھی ایک پرامن علاقہ تھا، انتہا پسندی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

بڑھتے ہوئے عدم تحفظ نے علاقے میں انسانی ہمدردی کے بحران کو جنم دیا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک 760000 سے زیادہ افراد بے گھر ہو کر ملک کے اندر مارے مارے پھر رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG